کراچی(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے 3سالہ حکومت میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی ہیں۔تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد یکم ستمبر 2018 کو پیٹرول کی قیمت 92 روپے 83 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 106 روپے 57 پیسے فی لیٹر تھی۔ اب پیٹرول کی نئی قیمت 123روپے 30پیسے فی لیٹر مقرر کی
گئی ہے۔ڈیزل 120روپے 4پیسے فی لیٹرمیں دستیاب ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت میں پیٹرول کی قیمت میں اب تک 30روپے 47پیسے فی لیٹر اضافہ ہو چکا ہے۔ ڈیزل کی قیمت اب تک 13روپے 83پیسے فی لیٹر بڑھ چکی ہے۔مسلم لیگ ن جون 2013 میں اقتدار میں آئی تو تو پیٹرول کی قیمت 100 روپے 63 پیسے فی لیٹر تھی اور ڈیزل 105 روپے 50 پیسے فی لیٹر میں دستیاب تھا۔مسلم لیگ ن کی حکومت کے خاتمے پر یکم جون 2013 کو پیٹرول کی قیمت 87 روپے 70 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 98 روپے 76 پیسے فی لیٹر تھی۔ن لیگ کے دور میں پیٹرول کی قیمت میں مجموعی طور پر12 روپے 93 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 74 پیسے کی کمی ہوئی۔مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں پیٹرول کی سب سے زیادہ قیمت 113 روپے 24 پیسے فی لیٹر تک گئی تھی۔ ڈیزل کی زیادہ سے زیادہ قیمت 116 روپے 95 پیسے فی لیٹر رہی۔پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو یکم اپریل 2008 کو پیٹرول کی قیمت 65 روپے 81
پیسے فی لیٹر تھی اور ایک لیٹر ڈیزل 47 روپے 13 پیسے میں دستیاب تھا۔پیپلز پارٹی کے اقتدار کے خاتمے پر یکم اپریل 2013 کو پیٹرول کی قیمت 102 روپے 30 پیسے اور ڈیزل کی 108 روپے 59 پیسے فی لیٹر تھی۔اس کے دور میں پیٹرول کی قیمت میں مجموعی طور پر 36 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 61 روپے 46 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا۔پیپلز پارٹی کے دور میں پیٹرول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 108 روپے 45 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی 115 روپے 52 پیسے تک پہنچی تھی۔