پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

لاہور کے معروف سرکاری ہسپتال میں ٹارچر سیل کی موجودگی کا انکشاف

datetime 14  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) میوہسپتال لاہور میں ٹارچر سیل کی موجودگی کے انکشاف کے بعد ایم ایس میو ہسپتال نے نوٹس لیتے ہوئے ٹارچر سیل میں مریضوں کے لواحقین پر تشدد کرنے والے دو ملازمین کو ملازمت سے معطل کردیا ہے اور ان کے خلاف باقاعدہ انکوائری کے احکامات جاری

کرتے ہوئے باقاعدہ ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ میو ہسپتال میں واقعہ نجی ٹارچر سیل گزشتہ کئی ماہ سے چلایا جا رہا تھا۔ معطل ہونے والے دونوں ملازمین مریضوں کے لواحقین کو چوری اور منشیات کے استعمال کے شبہ میں ٹارچر سیل میں لے جاتے جہاں ان پر تشدد کرتے۔ معطل ہونے والوں میں میو ہسپتال کا سپروائزر اور وارڈ اٹینڈنٹ عبدالغفار شامل ہیں جن پر مریضوں کے لواحقین پر تشدد کرنے اور ان سے مبینہ طور پر رقوم وصول کرنے کے الزامات عائد ہے۔دوسری جانب جنرل ہسپتال کے الائیڈ ہیلتھ ملازمین کا احتجاج اور ہڑتال منگل کے روز بھی جاری رہی مظاہرین نے محکمہ صحت پنجاب کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے جنرل ہسپتال کی آئوٹ ڈور بند کردی۔ جس کے باعث علاج معالجہ کے لئے آئوٹ ڈور آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ دوسری طرف پنجاب حکومت نے شوگر، بلڈپریشر اور دل کے مریضوں کے لئے استعمال ہونے والی مختلف ادویات کی قیمتوں میں 17 فیصد اضافہ کردیا ہے اس اضافے کے بعد مذکورہ بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لئے ادویات کی خریداری مشکل ہو کر رہ گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…