اسلام آباد(نیوزڈیسک) امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ اگر وہ تیسری بار بھی صدارتی الیکشن میں حصہ لیں تو ایک بار پھر صدر منتخب ہوجائیں گے تاہم امریکا کا آئین انہیں اس کی اجازت نہیں دیتا۔اپنے دورہ افریقا کے آخری روز ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقی یونین سے خطاب کرتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ وہ اپنے ملک کے لئے اور بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں وہ دوبارہ الیکشن لڑیں تو ایک بار پھر صدر بن سکتے ہیں لیکن تیسری بار صدر بننے سے امریکی آئین انہیں روکتا ہے اور آئین سے کوئی بھی بالاتر نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ کچھ حکمران اقتدار میں رہنے کے لئے قوانین میں تبدیلی کیسے کرلیتے ہیں کیونکہ اس طرح ریاست میں عدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔باراک اوباما نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دیرینہ تنازعات کو دور کرنے کی کوششوں میں امریکا افریقی ممالک کے ساتھ ہے۔ امریکی صدر نے افریقی امن فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ افریقا کی ترقی کا دارومدار اس خطے کی سلامتی اور امن پر ہے۔امریکی صدر نے اپنی تقریر میں لڑکیوں اور خواتین کے حقوق پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے افریقی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے بیٹے اور بیٹیوں میں فرق نہ کریں اور بچیوں کی تعلیم و ترقی پر بھی توجہ دیں تاکہ آنے والی نسلیں صحت مند اور تعلیم یافتہ ہوں۔واضح رہے کہ اوباما ایتھوپیا کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر ہیں،وائٹ ہاس کے اعلان کے مطابق امریکا ایتھوپیا کو 4 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اس کے علاوہ تربیت، سازوسامان اورافریقا میں انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے 40 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کی امداد کی تجویز بھی زیر غور ہے۔