اسلام آباد، راولپنڈی (این این آئی)نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 18 سال بعد پاکستان پہنچ گئی، پی سی بی کے حکام نے شاندار استقبال کیا ۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 18 سال بعد اسلام آباد ائیر پورٹ پر پہنچی تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا ۔ یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے آخری مرتبہ 2003 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں پاکستان نے پانچ
میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز میں کلین سوئیپ کیا تھا۔اس سیریز میں سب سے زیادہ رنز یاسرحمید نے (356 رنز) بنائے تھے جبکہ محمد سمیع نے 8 وکٹیں حاصل کی تھیں۔اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے تین مرتبہ نیوزی لینڈ کی میزبانی کی تاہم یہ تینوں سیریزمتحدہ عرب امارات میں کھیلی گئیں۔ یہ وہ وقت تھا جب پاکستان کرکٹ ٹیم اپنی ہوم سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلا کرتی تھی۔نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم اب تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچزپر مشتمل سیریز کھیلنے 11 ستمبر کو پاکستان پہنچی ۔ دونوں ٹیموں کے مابین ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کے تین میچز 17، 19 اور 21 ستمبر کو پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔ پانچ ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز 25 ستمبر سے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہوں گے۔دوسری جانب پوری قوم کی طرح مینز اور ویمنز کرکٹرز بھی 18 سال بعد نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمدپر مسرور ہیں،سابق کرکٹر راشد لطیف کا کہنا ہے کہ ایک طویل عرصے بعد
پاکستان میں نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھنا شائقین کرکٹ کی خوش قسمتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیوزی لینڈ کے خلاف ان کی کرکٹ کی بہت سے یادیں وابستہ ہیں، آج بھی کراچی میں کھیلا گیا وہ میچ یاد ہے، جس میں شعیب اختر نے تیز رفتار باؤلنگ کرکے 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔راشد لطیف نے کہا کہ دونوں ٹیموں کا پاکستان میں
کرکٹ کھیلنا نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بہت خوش آئند عمل ہے۔ 25 فیصد شائقین کرکٹ بھی میچز دیکھنے اسٹیڈیم کا رخ کرسکتے ہیں، لہٰذا انہیں دونوں ٹیموں سے بہترین کھیل کی امید ہے۔وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کا کہنا ہے کہ وہ 18 سال بعد اپنی ٹیم کو پاکستان بھجوانے پر نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہمان اسکواڈ میں شامل یہ
کھلاڑی جب اپنے وطن واپس جائیں گے توان کی پاکستان کی کرکٹ اور یہاں کے ماحول کے بارے میں مثبت گفتگو دنیا کو مثبت پیغام دے گی۔کامران اکمل نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان جب اپنے شہروں میں انٹرنیشنل کرکٹ ٹیموں کو کھیلتا دیکھتے ہیں یا اپنے اسٹار کو ان ایکشن دیکھتے ہیں تو ان میں کرکٹ کا جوش اور جذبہ مزید بڑھ جاتا ہے، امید ہے کہ اس
سیریز سے خطے میں کرکٹ کو فروغ ملے گا۔ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی سینئر کھلاڑی اور اسپنر ندا ڈار کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے 18 سال بعد دورہ پاکستان پر وہ بہت خوش ہیں اور وہ سیریز میں قومی کرکٹ ٹیم کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں گی۔ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان جویریہ خان کاکہنا ہے کہ ایک طویل عرصے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ
ٹیم کی پاکستان آمد بہت خوش آئند بات ہے اور وہ اس تاریخی سیریز میں بابراعظم کی ٹیم کو اسپورٹ کریں گی۔قومی جونیئر کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور سابق کرکٹر اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کا دورہ پاکستان ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی مکمل بحالی کی طرف ایک اور خوش آئند قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کرکٹ ٹیم بھی
پاکستان کا دورہ کرے گی، ان دونوں سیریز سے جہاں شائقین کرکٹ کو بہترین کرکٹ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے تو وہیں قومی کھلاڑیوں کو آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کی تیاریوں میں بھی مدد ملے گی۔اعجاز احمد نے شائقین کرکٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ اسٹیڈیم میں میچز دیکھنے ضرور جائیں تاہم اس دوران سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھیں
سابق کرکٹر عمران فرحت کاکہنا ہے کہ وہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد پر بہت خوش ہیں۔ مہمان ٹیم کے خلاف ان کی حسین یادیں وابستہ ہیں، خاص طور پر نیوزی لینڈ کے آخری دورہ پاکستان پر انہوں نے عمدہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔سابق کرکٹر اور موجودہ کمنٹیٹر یاسر حمید کا کہنا ہے کہ سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کیبعد اب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان بہت خوشی کی بات ہے۔انہوں نے کہاکہ نیوزی لینڈ کبھی بھی آسان حریف ثابت نہیں ہوتی، امید ہے دونوں ٹیموں کے مابین سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملیں۔