اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

کابل ایئر پورٹ کے ایک حصے پر ابھی بھی امریکی فوجیوں کی موجودگی کا انکشاف

datetime 4  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (این این آئی )افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے والے طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے کہاہے کہ کابل ایئر پورٹ کے اب صرف کچھ حصے میں امریکی موجود ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے افغان طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ افغانستان میں بننے والی نئی حکومت کی کوشش ہوگی کہ امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات رکھے جائیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے

ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہیں گے، تاہم امریکا سے سفارتی و معاشی تعلقات برابری کی بنیاد پر استوار کیئے جائیں گے۔بلال کریمی نے بتایا کہ کابل ایئر پورٹ کے اکثر حصوں پر طالبان نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے، ایئر پورٹ کے ملٹری حصے کے 3 اہم مقامات سے امریکی جا چکے ہیں۔ترجمان طالبان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کابل ایئر پورٹ کے ملٹری حصے کے یہ 3 اہم مقامات اب طالبان کے کنٹرول میں ہیں، جبکہ ایئر پورٹ کے اب صرف کچھ حصے میں امریکی موجود ہیں۔دوسری جانب سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح نے سوشل میڈیا پر ان قیاس آرائیوں کی تردید کی ہے کہ وہ ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغان نائب صدر امراللہ صالح نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ وہ پنج شیر وادی میں ہی موجود ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم مشکل صورتحال سے دوچار ہیں۔ طالبان قبضے کی کوشش کر رہے ہیں۔امراللہ صالح نے واضح کیا کہ ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ ہم افغانستان کے لیے کھڑے ہیں۔درایں اثنا وادی پنج شیر میں

طالبان مخالف مزاحمتی اتحاد نے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ طالبان نے یہاں کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ طالبان نے دعوی کیا ہے کہ انھوں نے وادی میں فتح حاصل کر لی ہے۔قومی مزاحمتی فرنٹ کے ترجمان علی نظاری نے کہا کہ ان کے جنگجوئوں کو طالبان پر سبقت حاصل ہے۔انھوں نے بتایا کہ طالبان کی پروپیگنڈا مشین یہ دعوے دہرا رہی ہے کہ پنج شیر ان کے قبضے میں ہے۔ ہم یہ گذشتہ ہفتے

سے دیکھ رہے ہیں اور یہ غلط ہے۔ بلکہ اس سے الٹ ہوا ہے۔ قومی مزاحمتی فرنٹ نے انھیں بھاگنے پر مجبور کیا ہے۔علی نظاری نے کہا کہ مزاحمتی اتحاد نے وادی کے شمال مشرقی حصے میں طالبان کے جنگجوں کو گھیر لیا ہے۔اطلاعات کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور دونوں کا دعوی ہے کہ انھیں سبقت حاصل ہے۔ ان جھڑپوں میں سینکڑوں جنگجوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔یہاں کچھ سو طالبان جنگجو پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کا اسلحہ ختم ہو رہا ہے اور اس وقت وہ ہتھیار ڈالنے کی شرائط پر مذاکرات کر رہے ہیں۔دوسری طرف کابل میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ تاحال اس کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…