لاہور( این این آئی) گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو ہراساں کرنے کے کیس میں گرفتار ملزمان کے اہل خانہ اورعزیز واقارب نے کیمپ جیل کے باہر احتجاج کیا جس سے فیروز پور روڈ کی ایک طرف ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا،مظاہرین کا کہنا تھاکہ پولیس نے
اصل ملزمان کی بجائے بے گنا ہوںکو پکڑلیا ہے،کئی خواتین دھاڑیں مارمارکرروتی رہیںجبکہ ایک خاتون بیہوش بھی ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کیس میںگرفتارملزمان کی گزشتہ روزکیمپ جیل میں شناخت پریڈ کرائی گئی۔ گرفتار ملزمان کے اہل خانہ اورعزیز و اقارب کیمپ جیل کے باہرپہنچ گئے اور جیل کے اندرجانے کی کوشش میں ان کی سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔کئی خواتین اپنے بچوں کی تصاویر اور شناختی کارڈاٹھائے جیل کے باہر موجود رہ کر دھاڑیںمارمارکرروتی رہیں او رایک خاتون بیہوش بھی ہو گئی جسے طبی امداد دی گئی ۔ ایک خاتون نے بتایا کہ اس کا خاوند ہرنیا کا آپریشن ہونے کے بعد ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق واک کیلئے گیا تھا لیکن اسے بھی اس کیس میں نامزدکرکے گرفتار کرلیا گیا ۔اس موقع پر مظاہرین نے کیمپ جیل کے سامنے فیروز پو روڈپر احتجاج کرتے ہوئے پولیس کے خلاف بھی نعرے بازی کی ۔مظاہرین کا کہنا تھاکہ اصل مجرموںکی بجائے کارروائی ڈالنے کیلئے بے گناہوں کو پکڑ لیا گیا ۔ اگر ہمارے بے گناہ بچوںکو رہا نہ کیا گیا تو مرکزی شاہراہوں پر دھرنے دیں گے۔