کابل (آن لائن) افغانستان کے دارالحکومت کابل کا ائیرپورٹ پھر سے فائرنگ سے گونج اٹھا، افغان طالبان نے سیکورٹی سخت کر دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابل کا بین الاقوامی ائیرپورٹ پر ایک مرتبہ پھر شدید فائرنگ ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ ابھی غیر واضح ہے کہ فائرنگ کس کی جانب سے کی گئی، تاہم اس سے قبل افغان طالبان کی جانب سے
ائیرپورٹ کا رخ کرنے والے ہزاروں افراد کو منتشر کرنے کیلئے کئی مرتبہ ہوائی فائرنگ کی گئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ کابل ائیرپورٹ پر مزید حملے ہونے کا خدشہ ہے، اسی باعث افغان طالبان نے ائیرپورٹ کے علاقے کی سیکورٹی سخت کر دی ہے۔ افغان طالبان کے اہلکاروں کی جانب سے کابل بین الاقوامی ائیرپورٹ کے بیشتر حصے کو سیل کر دیا گیا ہے، جبکہ دہشت گرد حملے کے خدشات کے پیش نظر انخلاء کی پروازوں میں بھی واضح کمی آگئی ہے۔ امریکی فوج نے گزشتہ روز کابل ائیرپورٹ کی کئی اہم پوزیشنز خالی کر دی تھیں جس کے بعد افغان طالبان کی اسیشل فورسز ائیرپورٹ میں داخل ہو گئی تھیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان کی اسپیشل فورسز کے اہلکار کابل ائیرپورٹ کی بیشتر اور اہم ترین پوزیشنز کا کنٹرول سنبھال چکی ہیں، جبکہ لوگوں کو ائیرپورٹ سے دور رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔ ائیرپورٹ کا رخ کرنے والے افراد کو بار بار خبردار کیا جا رہا ہے کہ دہشت گرد حملے کا خدشہ اب بھی موجود ہے، لہذا اس علاقے کا رخ کرنے سے گریز کیا جائے۔ تاہم افغانستان کو خیرباد کہنے کے خواہاں ہزاروں افغان شہری روزانہ ائیرپورٹ کے علاقے میں پہنچ جاتے ہیں۔ دوسری جانب امریکی سفارتخانے نے ایک اور دہشتگرد حملے کے خدشے کے پیش نظر افغانستان میں مقیم اپنے تمام شہریوں کو ایک بار پھر کابل ائیر پورٹ فوری چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی نے بتایاکہ نیشنل سکیورٹی ٹیم نے امریکی صدر جو بائیڈن کو کابل میں حامد کرزئی ائیر پورٹ پر ایک اور دہشت گرد حملے کی اطلاع دی ہے لیکن ہم زیادہ سے زیادہ حفاظتی اقدامات کر رہے ہیں۔دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ سفارتخانے نے شہریوں کو دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر کابل ائیرپورٹ اور اس کے داخلی دروازوں کے قریب جانے سے خبردار کیا ہے۔