کابل،جدہ، برسلز(این این آئی )افغانستان کے تمام صوبوں اور قومی دارالحکومت کابل پر قبضہ کرنے کے بعد طالبان نے حکومت سازی سے متعلق اہم بیان جاری کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان ترجمان سہیل شاہین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ طالبان سے باہر کے رہنما بھی افغانستان کی نئی حکومت میں شامل ہونگے۔سہیل شاہین نے
واضح کیا کہ جب ہم افغان سمیت اسلامی حکومت کی بات کررہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ دوسرے افغان بھی حکومت میں حصہ لیں گے، انہوں نے اصرار کیا کہ کسی مخصوص نام کا ذکر کرنا قبل ازوقت ہے لیکن طالبان نئی کابینہ میں کچھ مشہور شخصیات کو شامل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔طالبان ترجمان سہیل شاہین نے مزید کہا کہ افغان فوج اور پولیس کے وہ افسران جو اپنے ہتھیار ڈال دیتے ہیں اور نئی حکومت کے تحت خدمات انجام دینے کے لیے تیار ہوتے ہیں انھیں تاحیات معافی اور ان کی جائیداد کی ضمانت ملے گی۔دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی)نے کہاہے کہ افغانستان کی بدلتی صورت حال پر نظر رکھی جارہی ہے۔میڈیارپورٹس میں بتایاگیاکہ تنظیم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق افغانستان میں فریقین عوام کے مفاد کو سب سے اوپر رکھیں، افغانستان میں فریقین تشدد بند کرکے مذاکرات شروع کریں۔او آئی سی نے زور دیا کہ افغان عوام کی امنگیں پوری کرنے کے لیے امن قائم کیا جائے۔
اسلامی تعاون تنظیم افغانستان میں جلد امن وامان کی بحالی چاہتی ہے، او آئی سی آزمائش کی اس گھڑی میں افغانستان کے ساتھ ہے۔علاوہ ازیں یورپین یونین نے کہاہے کہ طالبان افغانستان چھوڑنے والوں کو سہولت فراہم کریں۔ سڑکیں، ہوائی اڈے اور بارڈر کراسنگ کھلی اورامن قائم کیا جائے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ایک اعلامیے میں یورپین یونین نے کہاکہ طالبان افغانستان چھوڑنے والوں کو سہولت فراہم کریں۔ سڑکیں، ہوائی اڈے اور بارڈر کراسنگ کھلی اورامن قائم کیا جائے۔اعلامیہ کے مطابق افغان عزت کے ساتھ رہنے کے مستحق ہیں، عالمی برادری مدد کیلئے تیار ہے۔