کراچی(این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے کینجھرجھیل میں حفاظتی انتظامات سے متعلق درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پہنور اورجسٹس عدنان الکریم میمن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کینجھرجھیل میں حفاظتی انتظامات سے متعلق جسٹس ہیلپ لائن کے محمد ندیم اے شیخ ایڈووکیٹ و دیگر کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں منیجنگ ڈائریکٹر سندھ ٹورزم ڈویلپمنٹ کارپوریشن ایس ٹی ڈی سی، ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ اورایس ایس پی ٹھٹھہ کومکمل طور پر انتظامات کے عمل کو سختی سے یقینی بنانے کی ہدایت کردی اور آفس کو حکم دیا ہے کہ مذکورہ حکمنامے کی نقول وزیر اعلی سیکرٹریٹ، منیجنگ ڈائریکٹر سندھ ٹورزم ڈویلپمنٹ کارپوریشن ، ایس ٹی ڈی سی، ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ، ڈی آئی جی حیدر آباد اورایس ایس پی ٹھٹھہ کو ارسال کی جائیں۔ عدالت نے اپنے 5 صفحات پر مشتمل فیصلے میں قرار دیا ہے کہ عدالت کی جانب سے وقتا فوقتا کینجھر جھیل میں سیاحوں کے لیے انتظامات اور ضروری سہولیات کے لیے احکامات جاری کیئے گئے تاکہ مستقبل میں ایسا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو سکے۔ اس کے علاوہ کینجھر جھیل کے مکینزم و ایس او پیز کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ جھیل پر کشتیوں کی آمد رفت کے لیے 3 جے ٹیز تعمیر کردی گئی ہیں۔ کشتی کی سیر کے لئے ٹکٹ خریدنے کے کاونٹر قائم کردیا گیا ہیں جبکہ کشتیوں پر رجسٹرڈ لائف جیکٹس بھی موجود ہوں گی۔ جھیل میں سیر کے لیے دو کلو میٹر کا ایریا مختص کردیا گیا ہے۔ آگاہی کے لئے سیفٹی سائن بورڈز بھی نصب کردئیے گئے ہیں۔ جھیل پر ایک واچ ٹاور تعمیر کردیا گیا ہے۔ جھیل پر حفاطتی اقدامات کے پیش نظر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کردئیے گئے ہیں۔ درخواستگزار نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ گزشتہ برس کینجھر جھیل غیر حفاظتی انتظامات کے باعث حادثہ پیش آیا تھا اور اس حادثے میں خواتین و بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے تھے اور حادثے کا شکار خاندانوں کا تعلق محمود آباد سے تھا۔ ناقص حفاظتی انتظامات کے باعث حادثہ پیش آیا تھا۔ کینجھرجھیل میں حفاظتی انتظامات نہیں ہیں۔ لہذا استدعا ہے کہ کینجھرجھیل میں حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔