کابل (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی) کابل ائیرپورٹ پر امریکی فورسز کی جانب سے ہوائی فائرنگ ، متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔ روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کابل ائیرپورٹ پر امریکی افواج کی ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے جبکہ کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔ سوشل میڈیا پر کابل ائیرپورٹ پر فائرنگ اور اس کے نتیجے میں
بھگدڑ مچنے کی ویڈیوز بھی وائرل ہو رہی ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل یہ خبر آئی تھی کہ کابل ایئر پورٹ پر امریکی فورسز نے ملٹری پروازوں میں افغان عوام کو چڑھنے سے روکنے کیلئے ہوائی فائر کئے ہیں۔عہدیدار نے مزید بتایا کہ امریکا کی ملٹری پروازیں سفارتی عملے اورغیر ملکی اسٹاف کیلئے ہیں۔واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ امریکی فوج نے کابل ایئرپورٹ کی حدود کو محفوظ بنالیا ہے۔بیان میں مزید بتایا گیا تھا کہ کابل میں امریکی سفارت خانہ مکمل خالی کرالیا گیا ہے اور سفارت خانے کا تمام عملہ حامد کرزئی ایئرپورٹ کی حدود میں موجود ہے۔دوسری جانب افغان دارالحکومت کابل پر طالبان نے مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے کئی اہم افغان رہنما بیرون ملک فرار ہوگئے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق فرار ہونے والوں میں افغان جنرل اور سابق نائب صدر رشید دوستم بھی شامل ہیں، جو طالبان کے کابل پر کنٹرول حاصل کرنے سے قبل ہی ازبکستان فرار ہوئے۔رشید دوستم جس ساتھی کمانڈر کے ہمراہ ازبکستان فرار ہوئے ، اس کا نام عطا محمد ہے، عطا محمد کا کہنا تھاکہ مزار شریف کا سقوط ایک سازش کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔دوسری جانب رشید دوستم کے محل نما گھر میں طالبان جنگجووں کے داخل ہونے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہورہی ہے۔