جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت میں آئے تو افغان کرکٹ ٹیم برقرار رہے گی یا نہیں؟افغان طالبان نے بڑا اعلان کردیا

datetime 14  اگست‬‮  2021 |

اسلام آباد، کابل ،نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)دوحہ میں افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ طالبان ہی افغانستان میں کرکٹ لیکر آئے تھے اور اب اگر وہ برسراقتدار آئے تو افغانستان میں کرکٹ جاری رہے گی اور موجودہ ٹیم برقرار رہے گی۔دوسری جانب طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل سے صرف 50 کلومیٹر

دور رہ گئے، امریکی انٹیلی جنس نے کہاہے کہ طالبان اگلے 72 گھنٹوں میں کابل کا گھیراو کرسکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل سے صرف 50 کلومیٹر دور رہ گئے، امریکی انٹیلی جنس نے کہا کہ طالبان اگلے 72 گھنٹوں میں کابل کا گھیراو کرسکتے ہیں۔ ادھر کابل سے امریکی سفارتی عملے کے انخلا کی تیاریاں جاری ہیں، حکام نے اہلکاروں کو حساس نوعیت کا سامان تباہ کرنیکی ہدایت کردی۔پینٹاگون کا کہنا تھا کہ امریکیوں اور اتحادیوں کے انخلا کے لیے 3 ہزار امریکی فوجی اتوار تک کابل ایئرپورٹ پہنچ جائیں گے۔افغانستان کی صورتحال پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں پر براہ راست حملہ کرنا عالمی انسانی حقوق کے قانون کی کھلی خلاف ورزی اور جنگی جرم کے مترادف ہے۔علاوہ ازیں افغانستان کی صورتحال پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان اپنے زیر قبضہ علاقوں میں سخت پابندیاں

نافذ کر رہے ہیں اور انہوں نے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں افغان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق محدود کر دیئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز جاری کییے گئے اپنے ایک تازہ بیان میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہاکہ افغان خواتین نے بڑی مشکل سے حقوق حاصل کیے، ان کے حقوق چھینے جانے کی خبریں انتہائی افسوسناک ہیں،

شہریوں پر براہ راست حملہ کرنا عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور جنگی جرم کے مترادف ہے۔خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، طالبان افغانستان کے 34 میں سے 18 صوبائی دارالحکومتوں کا کنٹرول حاصل کر چکے ہیں اور مرکزی دارالحکومت کابل سے صرف 50 کلومیٹر کی دوری پر رہ گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…