جمعرات‬‮ ، 17 اکتوبر‬‮ 2024 

افغان سفیرکی بیٹی کی گمشدگی کا ناٹک اسلام آباد میں افغان سفارتخانہ بند کرنے کیلئے رچایا گیا، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 4  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(آن لائن)افغان طالبان کی اعلی قیادت پر واضح کر دیا گیا ہے کہ افغان سفیرکی بیٹی سلسلہ علی خیل کی گمشدگی کا ناٹک اسلام آباد میں فقط افغان سفارتخانہ بند کرنے کے لئے رچایا گیا جس کے لئے کوئی عذر تراشنا مشکل تھا۔ ابتدائی تحقیق سے واضح ہو گیا کہ سفارتخانے کی تالہ بندی کا حکم کابل سے وقوعہ سے دوچار روز قبل موصول ہوا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو

سفیر کی دختر کی بیان کردہ شکایت کے تضادات پر متوجہ کیا گیا ایک مراسلے میں کہا گیا کہ مبینہ اغواء کے باعث سفارتخانے میں کوئی ہنگامی صورت حال پیدا نہیں ہوئی۔ یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز قوم کو یقین دلایا کہ وہ سفیر کی بیٹی کو خود اپنی بیٹی جان کر مبینہ وقوعہ کی تحقیقات میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں۔عوام سے براہ راست فون پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دارالحکومت میں ایک ہولناک قتل کی تفتیش سے عوام کو آگاہ کیا اور پھر سفیر کی بیٹی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے قوم کو ذاتی یقین دہانی کرائی لیکن وزیر اعظم اصل حقائق سے تاحال آگاہ نہیں اور ان کی خوش فہمی جلد ہی دور ہو جائے گی۔ اسلام آباد پولیس نے گزشتہ ہفتے ان چار ٹیکسی ڈرائیوروں کو رہا کر دیا جو وقوعہ کے روز سفیر کی بیٹی کو جڑواں شہروں میں اس کی مطلوبہ منزل تک پہنچاتے رہے۔ سلسلہ علی خیل نے ان میں سے ہر ایک کو کرائے کے علاوہ بخشش سے نوازا اور ان میں سے کسی ایک نے بھی کسی غیر معمولی واقعے کا اشارہ تک نہ دیا جبکہ تحریری شکایت میں سفیر کی بیٹی نے لکھا کہ ایک مداخلت کار نے اسے شدید زد و کوب کیا اور اس کے والد پر کمیونسٹ ایجنٹ ہونے کا الزام لگایا تاکہ طالبان کو موروالزام ٹھہرایا جا ئے۔یاد رہے کہ مبینہ اغواء کے باوجود زنانہ سواری کو جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا گیا

اور نہ ہی اس کے طبی معائنے کی نوبت آئی۔ طالبان سے کہا گیا کہ ”پاکستان تو جنسی درندوں سے بھرا پڑا ہے دو اڑھائی سال کی بچی بھی محفوظ نہیں۔عصمت دری اور موت کے لئے یہاں ایک دن مقرر ہے البتہ مالی تاوان کی ادائیگی موت کو موخر کر سکتی ہے“۔افغان سفیر کے مبینہ کردار پر تنقید کرتے ہوئے مراسلہ نگار نے لکھا کہ

”ایسا کام تو کوئی پنجابی بھی نہیں کر سکتا اور سندھی تو ایسی نوکری چھوڑ دے گا جس کے باعث اس کی بیٹی پر حرف آئے“۔طالبان کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ اگر کسی پنجابی کی بیٹی اس کے گھر سے غائب ہو جائے تو تم لوگ کیا کرو گے؟ اگر وہ بے چارہ پنجابی کابل میں پاکستان کا سفیر ہو تو اس کی دختر نیک اختر کو کون ڈھونڈے

گا؟ اور کہاں ڈھونڈے گا؟ دیکھو وہ حج کے لئے تو گھر سے نہیں نکلی اور نہ ہی کوئی محرم اس کے ساتھ تھا؟ مراسلہ نگار نے لکھا کہ ہندوستان کی کالی دیوی سفیر صاحب کی ساس ہے اور کابل کا سفارتخانہ بند کرنے میں جو دلچسپی کالی دیوی کو ہے کسی اور کو نہیں۔مراسلہ نگار نے واضح طور پر لکھا کہ اب اس لڑکی کی شادی افغانستان میں نہیں ہوسکتی کیونکہ اس کی گھٹیا حرکت اس کے قبیلے علی خیل کے لئے ناقابل برداشت ہے۔واضح

رہے کہ مراسلے کا اصل موضوع سورہ البقرۃ کی دو آیات ہیں جن کے بارے طالبان کے علماء کو مجادلے اور مناظرے کی دعوت دی گئی ہے۔ ان دو آیات میں خونریزی اور سفاکی کی مذمت کی گئی ہے اور بنی اسرائیل کو ان گھروں سے اخراج پر خبردار کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ چار افسران پر مشتمل کابل کا ایک وفد ان دنوں اسلام آباد میں متعلقہ افسران کے ساتھ ملاقاتوں میں مصروف ہے تاکہ سفیر کی بیٹی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے اصل حقائق معلوم ہو سکیں۔

موضوعات:



کالم



دس پندرہ منٹ چاہییں


سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…