ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

افغان سفیرکی بیٹی کی گمشدگی کا ناٹک اسلام آباد میں افغان سفارتخانہ بند کرنے کیلئے رچایا گیا، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 4  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(آن لائن)افغان طالبان کی اعلی قیادت پر واضح کر دیا گیا ہے کہ افغان سفیرکی بیٹی سلسلہ علی خیل کی گمشدگی کا ناٹک اسلام آباد میں فقط افغان سفارتخانہ بند کرنے کے لئے رچایا گیا جس کے لئے کوئی عذر تراشنا مشکل تھا۔ ابتدائی تحقیق سے واضح ہو گیا کہ سفارتخانے کی تالہ بندی کا حکم کابل سے وقوعہ سے دوچار روز قبل موصول ہوا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو

سفیر کی دختر کی بیان کردہ شکایت کے تضادات پر متوجہ کیا گیا ایک مراسلے میں کہا گیا کہ مبینہ اغواء کے باعث سفارتخانے میں کوئی ہنگامی صورت حال پیدا نہیں ہوئی۔ یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز قوم کو یقین دلایا کہ وہ سفیر کی بیٹی کو خود اپنی بیٹی جان کر مبینہ وقوعہ کی تحقیقات میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں۔عوام سے براہ راست فون پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دارالحکومت میں ایک ہولناک قتل کی تفتیش سے عوام کو آگاہ کیا اور پھر سفیر کی بیٹی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے قوم کو ذاتی یقین دہانی کرائی لیکن وزیر اعظم اصل حقائق سے تاحال آگاہ نہیں اور ان کی خوش فہمی جلد ہی دور ہو جائے گی۔ اسلام آباد پولیس نے گزشتہ ہفتے ان چار ٹیکسی ڈرائیوروں کو رہا کر دیا جو وقوعہ کے روز سفیر کی بیٹی کو جڑواں شہروں میں اس کی مطلوبہ منزل تک پہنچاتے رہے۔ سلسلہ علی خیل نے ان میں سے ہر ایک کو کرائے کے علاوہ بخشش سے نوازا اور ان میں سے کسی ایک نے بھی کسی غیر معمولی واقعے کا اشارہ تک نہ دیا جبکہ تحریری شکایت میں سفیر کی بیٹی نے لکھا کہ ایک مداخلت کار نے اسے شدید زد و کوب کیا اور اس کے والد پر کمیونسٹ ایجنٹ ہونے کا الزام لگایا تاکہ طالبان کو موروالزام ٹھہرایا جا ئے۔یاد رہے کہ مبینہ اغواء کے باوجود زنانہ سواری کو جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا گیا

اور نہ ہی اس کے طبی معائنے کی نوبت آئی۔ طالبان سے کہا گیا کہ ”پاکستان تو جنسی درندوں سے بھرا پڑا ہے دو اڑھائی سال کی بچی بھی محفوظ نہیں۔عصمت دری اور موت کے لئے یہاں ایک دن مقرر ہے البتہ مالی تاوان کی ادائیگی موت کو موخر کر سکتی ہے“۔افغان سفیر کے مبینہ کردار پر تنقید کرتے ہوئے مراسلہ نگار نے لکھا کہ

”ایسا کام تو کوئی پنجابی بھی نہیں کر سکتا اور سندھی تو ایسی نوکری چھوڑ دے گا جس کے باعث اس کی بیٹی پر حرف آئے“۔طالبان کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ اگر کسی پنجابی کی بیٹی اس کے گھر سے غائب ہو جائے تو تم لوگ کیا کرو گے؟ اگر وہ بے چارہ پنجابی کابل میں پاکستان کا سفیر ہو تو اس کی دختر نیک اختر کو کون ڈھونڈے

گا؟ اور کہاں ڈھونڈے گا؟ دیکھو وہ حج کے لئے تو گھر سے نہیں نکلی اور نہ ہی کوئی محرم اس کے ساتھ تھا؟ مراسلہ نگار نے لکھا کہ ہندوستان کی کالی دیوی سفیر صاحب کی ساس ہے اور کابل کا سفارتخانہ بند کرنے میں جو دلچسپی کالی دیوی کو ہے کسی اور کو نہیں۔مراسلہ نگار نے واضح طور پر لکھا کہ اب اس لڑکی کی شادی افغانستان میں نہیں ہوسکتی کیونکہ اس کی گھٹیا حرکت اس کے قبیلے علی خیل کے لئے ناقابل برداشت ہے۔واضح

رہے کہ مراسلے کا اصل موضوع سورہ البقرۃ کی دو آیات ہیں جن کے بارے طالبان کے علماء کو مجادلے اور مناظرے کی دعوت دی گئی ہے۔ ان دو آیات میں خونریزی اور سفاکی کی مذمت کی گئی ہے اور بنی اسرائیل کو ان گھروں سے اخراج پر خبردار کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ چار افسران پر مشتمل کابل کا ایک وفد ان دنوں اسلام آباد میں متعلقہ افسران کے ساتھ ملاقاتوں میں مصروف ہے تاکہ سفیر کی بیٹی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے اصل حقائق معلوم ہو سکیں۔

موضوعات:



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…