لاہور( این این آئی)معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ (ن)لیگ اور پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر میں بھی حکومتیں بنانے کیلئے باریاں رکھی ہوئی تھی،دونوں سیاسی جماعتیں یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ انہوں نے کشمیر کی مظلوم عوام کے حق خودارادیت کیلئے دنیا کے ضمیر کو بیدار کرنے کیلئے کیا کیا، حقیقت یہ ہے کہ
درباری اور حواری کشمیریوں کی امنگوں کی ترجمانی نہ کرسکے،( ن) لیگ کے قائد میاں نواز شریف نے کبھی بھی مودی کے مظالم کی مذمت نہیں کی اور نہ ہی کبھی مودی کے خلاف بیان دیا،یہ امر باعث افسوس ہے کہ کشمیریوں کو بے وقوف بنانے والی ن لیگ نے کبھی مودی کے غیر آئینی اور غیر قانونی عمل کی مخالفت تک نہیں کی، جعلی راجکماری کشمیر کی حسین وادیوں میں کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کررہی ہے اور پاکستان کی قومی سلامتی کے اداروں پر بیجا تنقید کر رہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن مہم کا وقت رات 12بجے کا ختم ہوچکا ہے۔ الیکشن مہم کا وقت ختم ہونے کے باوجود اور الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھے گئے لیٹر کے باجود جعلی راجکماری پوری ن لیگ قیادت کے ساتھ سیالکوٹ میں جلسہ کرنے آرہی ہے۔ قانون کو ہاتھ میں لینا ن لیگ کا پرانا وطیرہ ہے وہ الیکشن کمیشن کے لیٹر کو پاؤں کے نیچے روندکر اور ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیر کرجلسہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی 38میں ن لیگ کے امیدوار خاندان سیالکوٹ میں 40سال سے تھانے اور کچہریوں میں عوام کا استحصال کرکے سیٹیں جیتا کرتا تھا اور آج اس خاندان کا تخت ان کے پاؤں سے سرک چکا ہے
اور باامر مجبوری ن لیگ اوراس کی ساری قیادت ایک ضمنی الیکشن میں مقابلہ کرنے سیالکوٹ آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی 38 کی عوام کا ضمیر عمران خان کے امیدوار نے جنجھوڑاکردکھ دیا ہے اور مجبورامریم نواز کی شکل میں آج اس حلقہ میں ن لیگ آخر تیز چلانے پر مجبور ہوگئی ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ
الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ تمام الیکشن مہم کے دوران ن لیگ ایم این ایز اور ایم پی ایز سٹیج پر چڑھے رہے اور ن لیگ کے شاہی خاندان کے ملازم ووٹ خریدنے کیلئے بریف کیس لیکر پھرتے رہے۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے ثبوت الیکشن کمیشن کو جمع کروائیں ہیں میڈیا کو بھی دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آج پی پی 38 میں ن
لیگ جلسہ کرنے جارہی ہے۔ اس جلسہ میں شریک ایم این ایز اور ایم پی ایز کو نااہل ہونے چاہئے۔اب یہ الیکشن کمیشن کا امتحان ہے وہ کس طرح قانون کی حکمرانی پر عملداری کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ اپوزیشن کو شکست ہوگی۔25جولائی کوکشمیری عوام ووٹ کی پرچی سے آزاد کشمیر میں حکومت دینے جارہی
ہے۔پی ٹی آئی قانون کو ہر حال میں مقدم رکھے گے۔(ن )لیگ جھگڑا اور لڑائی چاہتی ہے۔ہم ان کی بدمعاشی دیکھ رہے ہیں ہم نے قانون کی طاقت سے ان کا جواب دینا ہے۔ الیکشن کمیشن اپنے نوٹس پر عملدر آمد کروائے۔یہ دونوں جماعتیں آزاد کشمیر میں حکمران رہی، لیکن الیکشن کمیشن میں ریفارمز نہیں کی۔ پی ٹی آئی کشمیر کی حکومت بنا
کر آزاد کشمیر کیالیکشن کمیشن کو انسٹی ٹیویشن بنائے گے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام جن کو آزما چکے ہیں ان کو دوبارہ لوٹ مار کرنے کا موقع نہیں دے گی۔انہوں نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن پر الزام تراشی نہیں کرسکتی کیونکہ میں اسے ایک ادارہ سمجھتی ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی جغرافیہ اور نظریاتی تحفظ کو یقینی بنانے والے اداروں کو ہدف تنقید بنانے والوں کے خلاف الیکشن کمیشن کو ایکشن لینا ہوگا۔ مفرورباپ اوربیٹی پاکستان کو کمزور کرنے کے در پہ ہیں۔