قاہرہ نیوزڈیسک)مصر کے سابق صدر جمال عبدالناصر کی موت کے بارے میں ایک فلسطینی سیاست دان نے چونکا دینے والے انکشافات کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ عبدالناصر کو دو جنوری 1970ءمیں دورہ سوڈان کے دوران ایک سازش کے تحت زہر دیا گیا تھا وہی زہر ان کےلئے جان لیوا ثابت ہوا۔تحریک فتح کی انقلابی کونسل کے ر ±کن اور جماعت کے سیاسی شعبے کے سابق ڈائریکٹر عاطف ابوبکر نے ان خیالات کا اظہار ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انٹیلی جنس ادارے اس وقت اس بات کی چھان بین کر رہے ہیں کہ آیا جمال عبدالناصر کو 1970ءمیں دورہ سوڈان کے دوران زہر دیا گیا تھا یا نہیں۔ نیز ان کی موت طبعی تھی یا زہر دے کر انہیں ہلاک کیا گیا تھا؟۔عاطف ابو بکر نے بتایا کہ ماہرین کو اس بات کے مضبوط اشارے ملے ہیں کہ جمال عبدالناصر کو آہستہ آہستہ جسم میں سرایت کرنے والی زہر دی گئی تھی جس نے 10 سے 12 ماہ کے اندر اپنا کام دکھانا تھا۔ایک سوال کے جواب میں فلسطینی لیڈر نے بتایا کہ سوڈان کے سابق صدر جعفر نمیری اور فلسطینی انقلابی کونسل کے اس وقت کے چیئرمین صبری البنا المعروف ابو نضال کے درمیان گہرے مراسم تھے جو باہمی مفادات کی رسی سے بندھے تھے۔ دونوں رہنماءایک دوسرے کے مفادات کے لیے کام کرتے تھے۔