جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

کوئی مسلمان آنکھیں بند نہیں کر سکتا،سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، جسٹس عامر فاروق کے ریمارکس

datetime 13  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف دائر درخواست میں ایف آئی اے سے گستاخانہ مواد کی تمام شکایات پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایف آئی اے کا

سینئر افسر پیش ہو کر گستاخانہ مواد کی تمام شکایات پر الگ الگ رپورٹ پیش کرے کہ کیا کارروائی کی گئی، شکایت آتی ہے تو ایف آئی اے تفتیش کرے، جرم بنتا ہے تو ایکشن لیا جائے،ستمبر 2020 کی شکایت پر انکوائری افسر کون ہے، ان شکایات کا کیا بنا،گذشتہ روز سماعت کے دوران ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ شکایت انسداد دہشتگردی ونگ کو بھیجی ہے اس پر کارروائی جاری ہے،عدالت نے کہاکہ ایک سال ہونے والا ہے، ایف آئی اے ابھی شکایت کو دیکھ رہا ہے، کچھ زیادہ نہیں دیکھ رہا،ایف آئی اے تفتیشی ایجنسی ہے، یہ کام کرنا خود ادارے کا فرض ہے، درخواست تو آنی ہی نہیں چاہیے، ایف آئی اے کو اپنا کام کرنا چاہیے،عوام اسی لئے اعتماد کھو رہی ہے کہ ادارے کام نہیں کرتے، جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ کام کیوں نہیں کرتے، کیا ڈرتے ہیں کام کرنے سے، پولیس کو بھی بلا بلا کر تھک جاتے ہیں، انکا بھی یہی رویہ ہے،کام کریں ورنہ ڈی جی ایف آئی اے کو بلائیں گے اور پھر بات ان پر آئے گی کہ انکا ادارہ کام نہیں کر رہا،ایک انوسٹی گیشن ایجنسی شکایت کو ایک سال سے دیکھ رہی ہے کہ کرنا کیا ہے،اللہ سے ڈریں، حساب تو سب کا ہونا ہے نا، یا ایف آئی اے کا نہیں ہونا، کوئی مسلمان اس معاملے پر آنکھیں بند نہیں کر سکتا،یہ سب سوچے سمجھے منصوبے سے اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش ہے،ہمارے ادارے جس طرح کام کر رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہے،ایف آئی اے کو تو بنیادی حقائق بھی معلوم نہیں،درست بات کریں، عدالت بصورت دیگر گمراہ کرنے پر توہین عدالت کے نوٹسز جاری کریگی، بنیادی حقائق درست بتائیں ورنہ عدالت ڈی جی ایف آئی اے کو طلب کریگی،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کو طلب کیا تھا تو سب ٹھیک سے کام کرنے لگ گئے تھے،عدالت نے ایف آئی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…