کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا کہ آصف زرداری سے لاکھ اختلاف لیکن وہ دلیر آدمی ہیں، میں ذاتی طور پر جمہوریت کو زہر قاتل سمجھتا ہوں، میری خواہش تھی کہ دلیپ کمار سے ملاقات ہوتی لیکن بدقسمتی سے نہیں ہوسکی اور جس کی جدائی میں سارا زمانہ رویا شریک حیات کیوں نہ روئے۔ دلیپ کمار کہا کرتے تھے دلیپ تو میرا کمرشل نام ہے میں تو سر تا پا
محمد یوسف سرور خان ہوں۔ برصغیر کی فلمی تاریخ میں کوئی دلیپ کمار ہے نہ ہوگا۔ عمران خان نے مکمل اور زبردست بات کی ہے کہ بیرونی امداد کے بغیر ملک نہ چلنے کی سوچ ذہنی غلامی ہے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں امداد بھیک کا معزز متبادل لفظ ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے لیکن قرض اور امداد میں فرق ہے۔ نوازشریف کا ڈومیسائل میرے ڈومیسائل سے بہتر ہے میں سمجھتا ہوں اس سال کا سب سے خوبصورت جملہ ہے جو زرداری نے بولا ہے یہ کمال کا طنز ہے اور کافی حد تک درست بھی ہے۔ آصف زرداری سے لاکھ اختلاف سہی لیکن وہ دلیر آدمی ہیں اور مردوں کی طرح لڑنا جانتے ہیں اور وہ حقیقت میں بہت بیمار ہیں لیکن پیپلز پارٹی نے کوئی صف ماتم نہیں بچھا رکھی ہے۔ ن لیگ کی سیاست آر یا پار سے پاؤں تک پہنچ گئی اس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے یہ ڈھنگ کی بات کی ہے لیکن وہ پہلے سے ہی پاؤں پر پڑے ہوئے تھے۔ میں ان لوگوں کی زبان بول رہا ہوں جو جمہوریت کا راگ الاپتے ہیں، میں ذاتی طور پر جمہوریت کو زہر قاتل سمجھتا ہوں اس ملک میں دس پندرہ سال
کچھ اور ہونا چاہئے۔ عوام کی کتنے فیصد نمائندگی ہے اس ملک کی بھاری اکثریت کی نمائندگی ایک فیصد بھی نہیں ہے، سینیٹ میں اور الیکشن دھن دھونس دھاندلی کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔سلو درانی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’جب دھول بیٹھے گی تو بزدار حیران کرے گا شرط لگالیں‘ اس ٹوئٹ کے حوالے سے کہا کہ میں ان سے شرط نہیں لگاسکتا وہ میرے بہت اچھے دوستوں میں سے ہیں۔