جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

طاقت کا مرکز اسلام آباد پارلیمنٹ سے نکل کر راولپنڈی کی طرف جارہا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو مسترد کردیا

datetime 20  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سازش سے سلیکٹر اور سلیکٹڈ آئندہ انتخابات بھی چوری کر نا چاہتے ہیں،طاقت کا مرکز اسلام آباد پارلیمنٹ سے نکل کر راولپنڈی کی طرف جارہا ہے،بے نظیر نے کہا تھا دہشتگردوں کے ساتھ لڑونگی، ہم پر یہ قرض ہے جسے سامنے

رکھنا ہوگا،بے نظیر بھٹو فیڈریشن کی علامت تھیں، آج فیڈریشن پر خطرات لاحق ہیں۔بے نظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر نے کہاکہ سب کو شہید بی بی کی سالگرہ مبارک ہو،جب ہم شہید بے نظیر کو عظیم لیڈر کہتے ہیں تو اسکی ایک شناخت ہوتی ہے،آج ہر کوئی عظیم لیڈر بنا پھرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عظیم لیڈر وہ ہوتا ہے جسکے ربط میں آنے والا بھی غیر معمولی بن جاتا ہے،کراچی سے گلگت تک جو غیر معمولی شخصیات نظر آتی ہیں انکا شہید بی بی سے رابطہ رہا ہے،بڑے لیڈر کی ایک خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ وہ اپکو مجھے شناخت دیتا ہے،1954 سے طے کیا سفر اسکے بعد بی بی پاکستان کی پہچان بن گئیں۔ انہوں نے کہاکہ جب وہ پید ہوئیں تو پاکستان انکی شناخت تھا شہید ہوئیں تو وہ پاکستان کی شناخت بن گئیں،بے نظیر بھٹو کا ہم پر قرض بھی ہے جسے سامنے رکھنا ہوگا،انکی آخری تقریر میں انھوں نے کہا تھا دہشت گرد پاکستان کا جھنڈا اتارنا چاتے ہیں میں ان سے لڑوں گی،یہ قرض کیوں ہے اس لئے کہ بے نظیر بھٹو نے ان دہشت گردوں کے ساتھ لڑنے کا کہا تھا،انکی شہادت کے بعد طاقت کا محور عوام سے ہٹ کر غیر سیاسی قوتوں کے ہاتھ میں جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ طاقت کا مرکز اسلام آباد پارلیمنٹ سے نکل کر راولپنڈی کی طرف جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی بی نے کہا

تھا 27 دسمبر 2007 کو کہ میں ایسا نہیں ہونے دوں گی۔فرحت اللہ بابر نے کہاکہ ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو مسترد کرتے ہیں،اس سازش سے سلیکٹر اور سلیکٹڈ آئندہ کے انتخابات چوری کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فائیو جی وار کے نام ہماری سوچ اور فکر پر پابندیاں لگ گئی ہیں،سوچ و فکر کی پابندی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے

کہاکہ معاشرے کا اخلاقی وجود نہ ہو تو ریاست نہیں رہ سکتی،ریاست کے معاشرتی وجود کے لئے ان پابندیوں کو ہٹانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بے نظیر بھٹو فیڈریشن کی علامت تھیں، آج فیڈریشن پر خطرات لاحق ہیں،فیڈریشن پر حملے 18 ویں ترمیم کے بعد سے شروع ہوگئے تھے،18 ویں ترمیم کچھ لوگوں کو پسند نہیں آئی تھی، سازشیں بند

نہیں ہوئیں،2014 میں دھرنا ہوا اس وقت وزیر اعظم اپنا استعفیٰ لیکر پارلیمان میں آیا تھا،خورشید شاہ نے انہیں اس سازش کو کامیاب نہ بنانے کا مشورہ دیا،پھر فیض آباد پر دھرنا ہوا،وہ لوگ سازشیں اب بھی کررہے ہیں،آج اس سازش کے تحت الیکٹرانک مشین کے نام پر بل لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کے نام پر آئندہ

والے انتخاب میں دھاندلی کرنا چاہتے ہیں،میری تصور کی آنکھ اس سازش کے تحت 18 ویں ترمیم رول بیک ہوتی دیکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے اس سازش کو بھانپ لیا ہے۔ نفیسہ شاہ نے کہاکہ آج سب کا سر فخر سے بلند ہے،یہ واحد جماعت ہے جس نے پاکستان کو عالمی سطح کے راہنماء فراہم کیے،ذوالفقار

علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے نام عالمی سطح کے راہنماوں میں تھے۔ انہوں نے کہاکہ شہید محترمہ نے کم عمری میں 24 سال کی عمر میں پارٹی کو سنبھالا،انہوں نے دو ظالم و جابر آمروں کے ساتھ مقابلہ کیا،انہوں نے عوامی تحریک کی قیادت کی،شہید بی بی کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ہم آئین پاکستان بنانے والوں میں

سے ہیں اور ہم ہی نئے پاکستان کے وارث ہیں،آج بلاول شہید بی بی کے وارث ہیں اور ان کا علم تھامے ہوئے ہیں۔مرکزی سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ پارٹی جس طرح محنت کررہی ہے جلد اجالا ہوگا۔پیپلز پارٹی کے رہنما ابرار شاہ نے کہاکہ 21 جون اس ہستی کی پیدائش کا دن ہے جس نے عوام کی حقوق کے

لیے جان دی،بی بی شہید کی باتیں آج بھی غریب عوام کے دل میں زندہ ہیں،شہید رانی نے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔پیپلز پارٹی کی رہنما شاہدہ رحمانی نے کہاکہ شہید بی بی کی زندگی پاکستانی خواتین کے لیے رول ماڈل ہے،ان کی بطور ماں تربیت آج بلاول, بختاور اور آصفہ کی صورت میں نظر آتی ہے،شہید بے نظر کی پاکستانی

خواتین کو مین سٹریم میں لانے کی جدوجہد کو یاد رکھا جائے گا۔اخونزادہ چٹان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بے نطیر بھٹو شہید کی شخصیت کر لحاظ سے بے نظیر تھی،بی بی شہید کی جمہوریت، آئین و قانون کی بالا دستی کے لیے خدمات بھی بے نظیر تھیں،1979 سے کئی طاقتیں پیپلز پارٹی کو ختم کرنے کیلئے سرگرم رہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…