سرینگر (نیوزڈیسک)مقبوضہ کشمےر مےں عےدالفطر کے موقع پر بھارت کے خلاف، آزادی اور پاکستان کے حق مےں زبردست مظاہرے کئے گئے -ہزاروں کی تعداد مےں پاکستانی پرچم لہرائے گئے -مقبوضہ وادی جیوے جیوے پاکستان ¾ گو انڈیا گو کے نعروں سے گونج اٹھی ،اطلاعات کے مطابق بھارتی فوجےوں کی بھاری تعداد مےں تعےناتی کے باوجود سرےنگر، اسلام آباد، سوپور، لولاب، سوگام، بانڈی پورہ، پلوامہ، کلگام، بڈگام، شوپےان، کشتواڑ اور دوسرے علاقوں مےں لوگ نماز عےد کے فوراً بعد سڑکوں پر نکل آئے ¾ دےگر شہروں اور قصبوں مےں بھی لوگوں نے ”ہم کےا چاہتے، آزادی“، ”جےوے جےوے پاکستان“ اور ”گو انڈےا گو“ کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ مظاہرےن جموں و کشمےر سے بھارتی فوج کے فوری انخلاءکا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہوں نے بزرگ حرےت رہنما سےد علی گےلانی، کل جماعتی حرےت کانفرنس کے چےئرمےن مےرواعظ عمرفاروق اور دےگر حرےت رہنماﺅں کی مسلسل نظربندی کے خلاف بھی احتجاج کےا۔ حرےت رہنماﺅں ےاسمےن راجہ اور انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن انتو نے سرےنگر اور لولاب مےں بھارت مخالف مظاہروں کی قےادت کی۔ بھارتی پولےس اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں اور انہوںنے سرےنگر کے علاقوں عےدگاہ، صفاکدل، کوٹھی باغ، برزلہ، صراف کدل، راجوری کدل، سوپور، سوگام اور اسلام آباد مےں مظاہرےن پر آنسو گےس کے گولے پھےنک کر اور لاٹھی چارج کرکے متعدد افراد کی شدےد زخمی کردےا۔بھارت کی پےراملٹری فورسز نے اسلام آباد قصبہ مےں جامعہ اہلحدےث شےر باغ کے اندر بھی آنسو گےس کے گولے داغے۔ ادھرقابض انتظامےہ نے سےدعلی گےلانی، مےرواعظ عمر فاروق، محمد ےاسےن ملک، شبےر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی، نعےم احمد خان اور ظفر اکبر بٹ کو ان کے گھروں مےں نظربند کر رکھا تاکہ انہےں عوامی اجتماعات سے خطاب کرنے اور نماز عےد ادا کرنے سے روکا جائے۔ حرےت رہنماﺅ ں نے سرےنگر مےں صحافےوں سے گفتگو کرتے ہوئے قابض انتظامےہ کی طرف سے آزادی پسند رہنماﺅں کی نقل و حرکت پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادر ی پر زور دےا کہ وہ مقبوضہ کشمےر مےں انسانی حقوق کی خلاف وزرےاں ختم کرانے کےلئے اپنا مو¿ثر کردار ادا کرے۔