واشنگٹن (نیوزڈیسک)گزشتہ نصف صدی کی سرد جنگ اور دشمنی کے بعد امریکا اور کیوبا نے نے باقاعدہ طور پر سفارتی تعلقات بحال کرتے ہوئے ایک دوسرے کے دارالحکومتوں میں سفارتخانے کھول دیے ہیں۔آج چون برس بعد کیوبا اور امریکا کے مابین باقاعدہ طور پر سفارتی تعلقات بحال ہو گئے ہیں۔ اس تاریخی پیش رفت کو امریکی صدر باراک اوباما کی میراث قرار دیا جا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں ایک دوسرے کے جانی دشمن امن کی جانب بڑھے ہیں۔ صرف چند مہینوں میں فریقین نے کلہاڑیاں پھینکتے ہوئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔واشنگٹن کے رویے میں یہ تبدیلی اس وقت آئی، جب یہ محسوس کیا گیا کہ کمیونسٹ کیوبا کے خلاف سخت تجارتی پابندیوں اور اسے تنہا کرنے کی امریکی پالیسی ناکام ہو چکی ہے جبکہ ہوانا حکومت کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنا وہاں جمہوریت کے قیام اور خوشحالی کے لیے زیادہ بہتر طریقہ ہے۔سن 1961ء کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب ہی واقع ہوانا حکومت کے سفارتخانے کی عمارت پر کیوبا کا پرچم لہرایا گیا ہے۔ اسی طرح ایک دوسری تاریخی پیش رفت کے طور پر آج امریکی وزیر خارجہ جان کیری اپنے کیوبا کے ہم منصب برونو رودریگز کا استقبال کریں گے اور یہ دونوں رہنما آج بین الاقوامی وقت کے مطابق شام پانچ بج کر پینتالیس منٹ پر مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔امریکی صدر باراک اوباما اور کیوبا کے رہنما راؤل کاسترو نے دونوں ملکوں کے مابین مفاہمتی پالیسی کا اعلان گزشتہ برس سترہ دسمبر کو کیا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ پانچ صدیوں سے تلخی کے شکار تعلقات کو معمول کی سطح پر لایا جائے گا۔ اس کے بعد دونوں ملکوں کے سفارتکاروں کے مابین واشنگٹن اور ہوانا میں متعدد ملاقاتیں ہوئیں اور آغاز کے سات ماہ بعد آج سفارتخانے کھول دیے گئے ہیں۔لیکن دونوں قوموں کے رہنماؤں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف آغا ہے، عشروں پر محیط دشمنی کو صرف چند ماہ میں ختم کرنا مشکل ہے۔ جمعے کے روز امریکی وزیر خارجہ کے ایک ترجمان کا اعتراف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’’کچھ مسائل ایسے بھی ہیں، جن پر آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر‘‘ بات نہیں کی جا سکتی۔امریکی تھینک ٹینک بروکنگز انسٹی ٹیوشن کے تجزیہ کار ٹیڈ پیکن کہنا تھا، ’’امریکا سرد جنگ کی اپروچ کو ختم کرتے ہوئے تعمیری پیش رفت چاہتا ہے اور اسی طریقے سے کیوبا کے عوام کا با اختیار بنانے کی حمایت کی جا سکتی ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ کیوبا کو اپنی معاشی ترقی اور نئی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے امریکا کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے لیے اب سب سے مشکل مرحلہ دو طرفہ اعتماد کی بحالی کا ہو گا۔
چون برس بعد سفارتخانے کھول دے گئے
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے،وزیر خزانہ
-
دنیا کا طاقتور ترین شخص اور دنیا کا امیر ترین شخص ظہران ممدانی کو نہ ...
-
افغان وزیرخارجہ کی کل 6 بار کال آئی،اسحاق ڈار
-
لاہور میں سابق شوہر کے کزن نےدوستوں کے ساتھ مل کر خاتون کو اجتماعی زیادتی ...
-
تربیلا ڈیم میں 636 ارب ڈالر کا سونا موجود ہونے کا دعویٰ
-
زہران ممدانی کے بارے میں وہ باتیں جو آپ نہیں جانتے، BBC سامنے لے ...
-
کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کریش کر گیا،انویسٹر کے اربوں ڈالرزڈوب گئے
-
سونا سستا ہو گیا
-
دبئی میں دنیا کی سب سے مہنگی کافی، جس کے ایک کپ کی قیمت حیران ...
-
17 نومبرکو مقامی تعطیل کا اعلان
-
اسلام آباد میں باپ کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والا بیٹا گرفتار
-
’’میرے ہی شاگرد نے شادی کی پیشکش کی تھی‘‘؛ رومیسہ خان کا انکشاف
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے،وزیر خزانہ
-
دنیا کا طاقتور ترین شخص اور دنیا کا امیر ترین شخص ظہران ممدانی کو نہ روک سکے، ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون م...
-
افغان وزیرخارجہ کی کل 6 بار کال آئی،اسحاق ڈار
-
لاہور میں سابق شوہر کے کزن نےدوستوں کے ساتھ مل کر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
-
تربیلا ڈیم میں 636 ارب ڈالر کا سونا موجود ہونے کا دعویٰ
-
زہران ممدانی کے بارے میں وہ باتیں جو آپ نہیں جانتے، BBC سامنے لے آیا
-
کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کریش کر گیا،انویسٹر کے اربوں ڈالرزڈوب گئے
-
سونا سستا ہو گیا
-
دبئی میں دنیا کی سب سے مہنگی کافی، جس کے ایک کپ کی قیمت حیران کن ہے
-
17 نومبرکو مقامی تعطیل کا اعلان
-
اسلام آباد میں باپ کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والا بیٹا گرفتار
-
’’میرے ہی شاگرد نے شادی کی پیشکش کی تھی‘‘؛ رومیسہ خان کا انکشاف
-
2025 کا سب سے بڑا چاند آج آسمان پر چمکتا نظر آئے گا
-
دبئی میں ہزاروں ملازمتوں کے دروازے کھل گئے















































