بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کا راستہ بند نہیں ہوا’امریکی وزیرِ دفاع

datetime 20  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وا شنگٹن (نیوزڈیسک)امریکی وزیرِ دفاع ایشٹن کارٹرنے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے باوجود ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔اسرائیل ایران کے ساتھ معاہدے کا پابند نہیں صہیو نی ریا ست کا تحفظ ہما ری اولین تر جیح ہے ۔ایشٹن کارٹر جو اس وقت اسرائیل سمیت سعودی عرب اور اردن کا دورہ کر رہے ہیں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ، اس بات کا اعتراف کیا کہ انھیں اسرائیلی سوچ بدلنے کی امید نہیں ہے۔ ان کے مطابق ان کی کوشش ہوگی کہ وہ اسرائیل کو اس بات کا یقین دلائیں کہ اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کا امریکی عزم یوری طرح برقرار ہے۔ایشٹن کارٹر نے کہا کہ یہ ایک اچھا معاہدہ اس لیے ہے کہ اس میں کوئی ایسی بات نہیں جس کی وجہ سے فوجی آپشن کا استعمال نہ کیا جا سکے۔انھوں نے مزید کہا کہ ‘یہ ایک اچھا معاہدہ ہے۔ اس سے خطے میں خطرے اور عدم استحکام کا اہم عنصر ختم ہو جاتا ہے۔’ایران اور چھ عالمی قوتوں امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس، جین اور جرمنی کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کے مطابق ایران اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرے گا جس کے عوض اس کے خلاف پابندیوں میں بھی کمی کی جائے گی۔خیال رہے کہ اس معاہدے کی اسرائیل نے شدید مخالفت کی ہے اور وزیراعظم نیتن یاہو نے اسے ‘تاریخی غلطی’ قرار دیا ہے۔ایرانی جوہری معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘اس معاہدے میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ ایران کی دہشت گرد حکومت ختم ہو جائے گی، لیکن اس مقصد کے لیے اس کوئی متحرک چیز نہیں ہے۔ اس معاہدے نے ایران کو ترغیب دی ہے کہ وہ تبدیل نہ ہو۔’انھوں نے کہا کہ ‘حیرت انگیز طور پر اس غلط معاہدے نے ایران کو اپنے جارحانہ رویے کو تبدیل کرنے پر دباؤ نہیں ڈالا اور اسرائیل ایران کے ساتھ معاہدے کا پابند نہیں ہے کیونکہ ایران اب بھی ہماری تباہی چاہتا ہے۔ ہم اپنا دفاع کریں گے۔اتوار کے روز ایک اور انٹرویو میں انھوں نے اس خیال کو بھی رد کیا ہے کہ امریکہ اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد میں اضافہ کر سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے یہ تاثر پیدا ہوگا کہ اسرائئل اس معاہدے کو قبول کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ سوال یہ بنتا ہے کہ اگر یہ معاہدہ ہمیں اور ہمارے عرب ہمسائوں کو محفوظ تر بناتا ہے تو ہماری امداد میں اضافے کی کیا ضرورت ہے۔ ادھراپنے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران ایشٹن کارٹر اسرائیل کے بعد سعودی عرب جائیں گے۔ اگرچہ سعودی عرب کو بھی ایرانی معاہدے سے اسرائیل جیسے ہی خدشات کا سامنا ہے، تاہم سرکاری سطح پر سعودی عرب نے یہی کہا ہے کہ وہ اس معاہدے کی حمایت کرتا ہے۔ایشٹن کارٹر اْس کے بعد اردن بھی جائیں گے جہاں وہ شدت پسند گروہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف حکمت عملی پر بات چیت کریں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…