اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) برائلر مرغی میں رانی کھیت اور انفلواینزا کی بیماریوں نے چوزے کی پیداوار آدھی کردی۔ چوزے کی پیداوار 50 فیصد کم ہونے کی وجہ سے مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ،
کوروناوائرس کے باعث بھی پیداوار متاثرہوئی ہے جبکہ آئندہ ماہ تقریبات کے آغاز کے بعد قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ادھرلائیو سٹاک کے ماہرین کا کہنا ہے کہ برائلر قیمتوں میں اضافہ کی بڑی وجہ وائرس کی موجودگی قرار دی گئی ہے۔ بیماری کے باعث مارکیٹ میں چکن کی کل پیداوار کا 60 فیصد چکن لایا جارہاہے جبکہ 40 فیصد چکن بیماری کے باعث مرجاتاہے۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولٹری ریسرچ ادارہ کو متعلقہ بیماری پر قابو پانے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کردی ہے۔برائلرز فارمرز کو کنٹرول شیڈز میں زیادہ چوزہ ڈالنے پر آمادہ کیاجائیگا۔خیال رہے برائلر مرغی کا گوشت گزشتہ تین ماہ میں دوسو روپے مہنگا ہوا جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ۔برائلر مرغی کا گوشت 436 روپے فی کلو میں فروخت جبکہ صافی گوشت پانچ سو روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے۔ خریداروں کا کہنا ہے کہ گوشت مہنگا ہوتا جا رہا ہے اور ان کی پہنچ سے دور ہو گیا ہے۔