پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

جن مسلمانوں کو کرونا کے پھیلاؤ کا ’’مجرم‘‘بنا کر نشانہ بنایا گیا آج وہی ان کے لئے’’مسیحا‘‘ بن گئے

datetime 16  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی ) دہلی کی تاریخی بستی نظام الدین میں تبلیغی جماعت کا مرکز واقع ہے۔ گزشتہ سال بھارت کے میڈیا اور ہندو قوم پرستوں نے اس مسجد اور تبلیغی جماعت کے خلاف بھی ایک طوفان کھڑا کر دیا تھا۔یہ پروپیگنڈا اس قدر شدید تھا کہ ایک عام مسلمان کے لیے اپنے گھر سے باہر قدم رکھنا مشکل ہو رہا تھا۔ اس کے نتیجے میں دہلی پولیس نے لاک ڈائون کی وجہ سے

تبلیغی مرکز میں پھنسے لوگوں کے ساتھ، جس طرح کا ناروا سلوک کیا تھا، میں ان تمام چیزوں کی عینی شاہد ہوں۔ ان واقعات کو گزرے ہوئے ایک سال کا عرصہ ہو چکا ہے مگر آج بھی وہ نظروں کے سامنے گھوم جاتے ہیں۔ اس وقت کورونا وائرس کی دوسری لہر نے بھارت میں ایک قیامت صغریٰ برپا کر رکھی ہے۔ سین وہی ہیں، مگر ایکشن تبدیل ہوئے ہیں۔ وہی مسلمان جنہیں کورونا کے پھیلاؤ کا ’’مجرم‘‘بنا کر نشانہ بنایا گیا تھا آج وہی ان کے لیے’’مسیحا‘‘ثابت ہو رہے ہیں۔ یہ اپنے مدارس، مساجد اور اسکول کووڈ مریضوں کے ہسپتالوں میں تبدیل کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ان ہندوؤں کی آخری رسومات بھی ادا کر رہے ہیں، جنہیں ان کے انتہائی عزیز کووڈ کے خوف سے لاوارث چھوڑ دیتے ہیں۔یہ گزشتہ سال کی ان تلخ یادوں کو فراموش کر کے دل و جان سے کووڈ متاثرین کی ہر طرح سے مدد کر رہے ہیں۔ حالانکہ مین اسٹریم میڈیا نے کردار کش مہم چلا کر مسلمانوں کے دلوں کو لہو لہان کر دیا تھا۔ اس مہم میں اسے حکومتی حلقوں کی بھی تائید حاصل تھی۔ تبلیغی جماعت جسے سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا اور اس کی آڑ میں پورے مسلمانوں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…