لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ کے قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آ گئے، نجی ٹی وی کا کہنا ہے کہ لاہورکے علاقے ڈیفنس میں 3 مئی کو قتل ہونے والی مائرہ لندن میں قانون کی طالب علم تھی، مائرہ ملازمت کے لیے پہلے لندن سے دبئی اور پھر لاہور منتقل ہو گئی، جہاں پر لاہور کے علاقے ڈیفنس میں اس کے کلاس فیلو ظاہر جدون نے جعلی نکاح نامے پر اسے کرائے کا مکان لے دیا۔
جیو نیوز کے مطابق جس گھر میں مائرہ قتل ہوئی اس کی بالائی منزل پر رہنے والی دوسری لڑکی اقرا بینک میں ملازمت کرتی ہے، اقرا سے مائرہ کی دوستی فیس بک کے ذریعے ہوئی تھی، مائرہ اور اقرا دونوں کرایہ شیئر کرتی تھیں، پولیس کا کہنا ہے کہ مائرہ کے کمرے سے منشیات بھی ملی ہے، دوسری جانب ابھی تک ملزمان سعد امیر بٹ اور ظاہر جدون غائب ہیں اور ابھی تک تفتیش کا حصہ نہیں بنے۔