لاہور (مانیٹرنگ +آن لائن) لاہور میں لندن سے آئی مائرہ کے قتل کی وجہ سامنے آ گئی، مائرہ نے قتل سے 15 روز قبل ملزم سعد کے خلاف پولیس کودرخواست بھی دی تھی، پولیس نے اسے تحفظ فراہم کیا نہ مقدمہ درج کیا اور مائرہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔دو روز قبل ڈیفنس کی ایک کوٹھی کی بالائی منزل میں برطانیہ نژاد پاکستانی
لڑکی ماہرہ کے قتل کے حوالے سے مزید حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے مطابق ایک مفرور ملزم ظاہر جدون نے ماہرہ کے قتل کا پلین اپنے ایک دوست کے ساتھ مل کر تیار کیا۔ ظاہر جدون نے قتل سے تین روز قبل ڈیفنس کے ایک رینٹ اے کار سے کار حاصل کی جس کی ضمانت مقتولہ ماہرہ کی دوست اقراء نے دی تھی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملزم ظاہر جدون اپنی دوست ماہرہ کو قتل کرنے کے بعد اسی گاڑی سے اسلام آباد روانہ ہوگیا جہاں ملزم نے گاڑی کا ٹریکر بند کردیا جبکہ پولیس نے ملزم ظاہر جدون اور اس کے زیر استعمال گاڑی کی تلاش شروع کردی ہے۔ڈیفنس میں جواں سالہ لڑکی کے قتل کے الزام میں دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، گرفتار ہونے والوں میں مقتولہ مائرہ کادوست ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ شامل ہیں۔پولیس نے مقتولہ کے چچا کے بیان پرچار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ مائرہ کے ساتھ شادی کے خواہشمند تھے، مقتولہ مائرہ نے اپنے دونوں دوستوں کے ساتھ شادی سے انکار کر دیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق شادی سے انکار پر مائرہ کو دونوں دوستوں سے جان کا خطرہ تھا۔26 سالہ مائرہ چند روز قبل یوکے سے پاکستان آئی تھی اور اپنی دوست اقرا ء کے ہمراہ رہائش پذیر تھی،مقتولہ کے والدین بیرون ملک مقیم ہیں۔