پیر‬‮ ، 01 دسمبر‬‮ 2025 

بشیر میمن کا یوٹرن، اب اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے وفاقی وزیر فواد چودھری نے بھی بڑا اعلان کر دیا

datetime 2  مئی‬‮  2021 |

اسلا م آباد(آن لائن )وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) بشیر میمن نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ان سے ملاقات کے دوران سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نام نہیں لیا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بشیر میمن نے کہا کہ وزیراعظم سے ان کی ملاقات دو سے تین منٹ رہی، جس میں انہوں نے کسی مخصوص کیس کی

بات نہیں کی۔ ایک سوال پر کہ کیا کہ وزیراعظم نے ملاقات کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا نام لیا تھا؟ تو بشیر میمن نے نفی میں جواب دیا تاہم وہ دیگر حکومتی عہدیداروں کے نام پر قائم ہیں جنہوں نے سپریم کورٹ کے جج کے خلاف کیس بنانے کیلیے دباؤ ڈالا۔بشیر میمن نے کہا کہ وہ اس حق میں ہیں کہ عدالتی کمیشن تشکیل دینا چاہیے جو اس معاملے کو دیکھے اور ‘اگر میں جھوٹا ہوں تو بھی ثابت ہوگا اور اگر میں سچا ہوں تو ثابت ہوجائے گا’۔انہوں نے کہا کہ اجلاس ریکارڈ کا حصہ ہے، ‘وزیراعظم کے دفتر، وزیراعظم ہاؤس یا کہیں اور کوئی بھی شخص ایسے نہیں جاسکتا، میرا اسٹاف بھی جانتا تھا کہ میں کہا جارہا ہوں، ریکارڈ کہیں پر موجود ہوگا اور یہ اتنی پریشانی کی بات نہیں ہے’۔قبل ازیں سابق ڈی جی ایف آئی بشیر میمن وزیر اعظم اور حکومت پر دباؤ ڈال کر مخالفین کے خلاف مقدمات بنوانے سمیت سنگین الزامات عائد کیے تھے۔انہوں نے کہا تھا کہ وزیر قانون فروغ نسیم اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے داخلہ مرزا شہزاد اکبر نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیس شروع کرنے لیے دباؤ ڈالا جبکہ حکومتی عہدیداروں نے الزامات مسترد کردیے تھے۔ دوسر ی جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر پر بشیر میمن کا نجی ٹی وی سے انٹرویو جاری کرتے ہوئے کہا کہ ‘وزیر اعظم کی ذات پر الزام لگائیں، ہیڈلائنز بنائیں اور بعد میں آرام سے یو ٹرن لے لیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘ٹی وی چینل سے کہو تو میڈیا کی آزادی میں خطرہ اور اگر مہمان سے پوچھو تو سیاسی انتقام کا نعرہ، یہ سلسلہ بند ہونا ہو گا’۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)


جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…