ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

150 ممتاز شہریوں کا ایچ ای سی (ترمیمی) آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ، وزیراعظم کے نام کھلا خط

datetime 25  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )  150 ممتاز ماہرین تعلیم اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے وزیر اعظم عمران خان کو کھلا خط لکھا ہے جس میں ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس کو واپس لینے اور آزاد قومی ریگولیٹری باڈی کی حیثیت سے ایچ ای سی کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔حکومت نے 25 مارچ 2021 کو ایچ ای سی (ترمیمی) آرڈیننس 2021 جاری کیا ، جس کے ذریعے چیئرپرسن کی

مدت ملازمت کو 4 سے کم کرکے 2 سال کردیا گیا ، موجودہ چیئر ڈاکٹر طارق بنوری کو ان کے عہدے سے ہٹا کر ایچ ای سی کو وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت کردیا گیا۔خط پر دستخط کرنے والوں میں ماہرین تعلیم ، وائس چانسلرز ، صحافی ، سابق سفیر ، جرنیل اور دیگر سرکاری عہدیدار، پارلیمنٹیرین اور انسانی حقوق کے علمبردار جن میں لمز کے بانی سید بابر علی، انسانی حقوق کی رہنما محترمہ حنا جیلانی ،حارث خالق، کرامت علی، ڈاکٹر قبلہ ایاز ،پروفیسر قاسم جان، پروفیسر عادل نجم، محترمہ خاور ممتاز، نامور صحافی ایم ضیاالدین، حسین نقی، ماہرین تعلیم شمش قاسم لکھا، محترمہ شہناز وزیر علی، ڈاکٹر عائشہ رزاق، فاروق ثمر، سابق سینیٹرز جاوید جبار اور فرحت اللہ بابر شامل ہیں۔دستخط کنندگان نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہیکہ وفاقی حکومت نے لاکھوں طلبا کی زندگی کو متاثر کرنے والے اہم فیصلے کو پارلیمنٹ ، مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) ، یا اعلی تعلیم کے کمیشن سے مشورہ کیے بغیر عجلت میں لیا۔ یہ تمام آئینی ادارے ہیں جو اس معاملہ بالواسطہ منسلک ہیں۔ ایچ ای سی کی بطور آزاد خودمختار قومی ادارہ منسوخی اور وفاقی حکومت کیماتحت ادارہ کے طور پر منتقلی سے بین الصوبائی تعلقات کے ساتھ ساتھ اعلی تعلیمی اداروں کی خودمختاری پر بھی مضمر اثرات ہوں گے۔دستخط کرنے والوں نے چیئرپرسن کی میعاد کو دو سال کم کرنے کے پیچھے کی منطق پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مختصر مدت سے اعلیٰ تعلیم کے معیار میں بہتری آئے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیئر پرسن کی مدت تعیناتی کو دیئے گئے قانونی تحفظ کو ختم کرنے سے حکومت کے اسی طرح کے وعدے بیکار ہوجائیں گے اور اس سے انتظامی مسائل پیدا ہوں گے۔خط میں بتایا گیا ہے کہ ایچ ای سی کے موجودہ چیئرپرسن ڈاکٹر طارق بنوری ہارورڈ کے تربیت یافتہ ماہر معاشیات ہیں جن کو ایک آزاد سلیکشن بورڈ کی سفارش پر مقرر کیا گیا تھا ، جو مکمل طور پر پیشہ ور افراد پر مشتمل تھا ، اور اس میں حکمران سیاسی جماعت کی شمولیت نہ تھی۔ اپنی تقرری کے بعد سے ہی انہوں نے اعلی تعلیم کے نظام میں شفافیت ، احتساب اور معیار پر مشتمل مربوط اصلاحات کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ ان کو اس طرح اپنی سیٹ سے ہٹانے کے باعث ایجنڈا نامکمل رہ جائے گا۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایچ ای سی (ترمیمی) آرڈیننس کو ختم کیا جانا چاہئے ، چیئرمین کو اپنے عہدے پر بحال کیا جانا چاہئے اور یونیورسٹی فنڈ کو درکار سطح تک بحال کرکے ملک میں تعلیم اور تحقیق کے معیار میں مطلوبہ بہتری لائی جائے۔



کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…