اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ تحریک والوں نے جو اقدام اٹھایا وہ بلکل غلط ہے ، انہیں اس بات کا انداز ہ ہونا چاہیے کہ اگر پاکستان کسی بھی ملک کے سفیر کو ملک بدر کرتا ہے تو پھر یورپین ہمارے 27وزیر نکالیں گے ۔ انکا کہنا تھا کہ امریکا کے ایک پادری نے رسول ؐ کی شان میں گستاخی کی تو پوری دنیا میں
مسلمان اپنے گھروں سے باہر نکل آئے تھے بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا گیا لیکن وہ پادری ہمارا بیٹھ کر مزے لے لے کر تماشہ دیکھتا رہا ۔ ہم نے ان کی سوچ کو شکست دینی ہے ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اگر پاکستان فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرتا ہے تو پھر ہمیں بھی ری ایکشن کیلئے تیار رہنا ہو گا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں یہ کہ کہا ہے کہ اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ ہم اگر فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکال دیتے ہیں تو یہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے ۔ وزیراعظم عمران خان نے نے کہا ہے کہ فرانس کے سفیر کو واپس بھیجا تو کوئی دوسرا یورپی ملک ایسا ہی کرے گا، تعلقات ختم کر نے سے نقصان صرف ہمیں ہوگا،کیا گارنٹی ہے سفیر کو واپس بھیجنے سے دوبارہ گستاخی نہیں ہوگی؟،ہم معاملہ پارلیمنٹ میں لانے کی تیاری کررہے تھے،یہ لوگ اسلام آباد آنے کی تیاری کررہے تھے،سفیر کی ملک بدری کے مطالبہ کے بعد مذاکرات کا سلسلہ ٹوٹا،اپنے ہی ملک میں توڑ پھوڑ کرکے کوئی فائدہ نہیں، دنیا میں 50 مسلم ممالک ہیں، کہیں بھی ایسا نہیں ہورہا، ٹی ایل پی اور ہمارا مقصد ایک ہی ہے آئے روز شان رسالت میں گستاخی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، ہمار اور ٹی ایل پی کا طریقہ کار مختلف ہے،تمام مسلم ممالک کے سربراہان کو خط لکھ چکا ہوں معاملے پر متحد ہوکر آواز اٹھائیں، صرف پاکستان کے بائیکاٹ سے مغرب کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، تمام مسلم ممالک مغرب کو متفقہ پیغام دیں کہ اگر کسی بھی ملک میں اس طرح کی گستاخی کی گئی تو ہم سب اس سے تجارتی
تعلقات منقطع کریں گے تب جاکر احساس ہوگا، مہم کی قیادت ہم کریں گے۔ ددسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ تحریک اور ہمارا مقصد ایک ہی ہے کہ ہمارے نبیﷺ کے شان میں گستاخی نہیں ہونی چاہیے مگر طریقہ کار الگ الگ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رئیس ارسلان بروہی کے گاؤں سدا بہار میں ان کی رہائشگا پر ملاقات کر نے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ٹی ایل پی والے کہتے ہیں کہ ہم فرانس کے سفیر کو پاکستان سے باہر نکال دیں اور
ہمارا خدشہ ہے کہ یورپ اپنے دروازے پاکستان کیلئے بند کر دے گا اور وہ جو مرضی کرتا رہے گا لیکن وہ شان نبی میں جو گستاخی کرتا ہے اس میں اور اضافہ ہو سکتا ہے، ہمارا جو طریقہ کار ہے جیسا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلم ممالک کے سربراہان کو جمع کرکے یورپ اور امریکہ پر پریشر ڈالا جائے کہ جیسے وہ ہولوکاسٹ کے اوپر بات کرنا برا سمجھتے ہیں اور
سزا ہوتی ہے، جیسے ہولوکاسٹ پر فریڈم آف پریس نہیں ہوتا ایسے ہی ہمارے نبیﷺ کی ذات کے اوپر بھی فریڈم آف پریس ہمیں ہر گز قبول نہیں ہے یہ بات ہمیں یورپ کو سمجھانا چاہیے کہ کوئی غلط بات ہمارے نبیﷺ کے حوالے سے کرتے ہیں تو ہم مسلمانوں کے بھی دل ٹوٹتے اور جذبات مجروح ہوتے ہیں، اس جذبات سے کھیلنا فریڈم آف پریس نہیں ہو سکتا، ہم اگلے ہفتے ٹی ایل پی کے بھائیوں کے ساتھ تھے اور ہمارے اندر کوئی فرق نہیں سوائے اس کے کہ طریقہ کار پر ایک ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرتے، اب ہم
ایک نتیجہ پر پہنچ گئے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ یہ مذاکرات کامیاب ہوں گے، ہمارے نبیﷺاور تحفظ ناموس رسالت کیلئے ہماری جان بھی جائے تو اس کی پرواہ نہیں اور ہمارے ٹی ایل پی کے بھائیوں سے مذاکرات ہوئے ہیں وہ تمام مسلمان بھائیوں کیلئے ایک خوشخبری ہے۔صحت کارڈ کے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا آج کا دورا اسی ہی سلسلہ کی ایک کڑی ہے
،اب تک سندھ کے 14 اضلاع کو یہ پیکیج دیا گیا ہے باقی جو اضلاع رہتے ہیں ان کے متعلق وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کریں گے اور امید ہے کہ آئندہ فیز ٹو میں وزیر اعظم ان اضلاع کا بھی اعلان کریں گے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ افسران اپنے فرائض خوش اصلوبی سے انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔