اسلام آباد (اے ایف پی) تلاوت قرآن پاک کے فن میں مہارت حاصل کرنے کیلئے 21 سالہ حسن علی کاسی کو یوگا کی سخت پابندی، آواز کے پیمانوں کی گھنٹوں بار بار مشق اور بریانی پر مکمل پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کی لگن پوری طرح سے بدلا چکا رہی ہے اور حال ہی میں انہیں افغانستان کے زیر اہتمام
بین الاقوامی آن لائن قاری مقابلے کا چیمپئن بن گیا ہے جہاں انہوں نے 25 دیگر ممالک کے قاریوں کا مقابلہ کیا۔ پاکستان میں قاریوں کا احترام کیا جاتا ہے اور وہ قرآن پاک کے پیشہ ور تلاوت کرنے والے ہوتے ہیں جن سے مساجد میں نماز کی امامت کرنے اور طلبہ کو مسلم مقدس کتاب کی تعلیم دینے کی درخواست کی جاتی ہے۔ رمضان المبارک کے دوران ان کی خاص طور پر بہت زیادہ مانگ ہوتی ہے جو اس وقت دنیا بھر میں منایا جارہا ہے۔ علی کاسی نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ انبیاء کا کام تھا؛ تبلیغ کے سب سے پہلے عنصر میں سے تلاوت تھی؛ یہ اتنی ہی قدیم ہے جتنا کہ اسلام۔ قاریوں کو کامل عربی تلفظ کی ضرورت ہوتی ہے جو پاکستان میں ایک مشکل کارنامہ ہے جہاں اردو قومی زبان ہے۔ مقابلوں کے دوران تلاوت 15 منٹ تک جاری رہ سکتی ہے لہٰذا علی کاسی سانس قابو میں رکھنے کی مدد کے لئے یوگا کی مشق اور اپنی آواز مستحکم رکھنے کیلئے نطقی مشقیں کرتے ہیں۔ دارالحکومت کی ایک یونیورسٹی میں اسلامک اسٹڈیز کے طالب علم علی کاسی کا کہنا تھا کہ قاری کو سانس لیے بغیر کم سے کم 50 سیکنڈ تک تلاوت کرنے کے قابل ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ گلہ بہت حساس ہوتا ہے؛ قاری کو ٹھنڈے پانی اور چکنائی والے کھانے سے پرہیز کرنا چاہئے۔