لاہور (آن لائن/این این آئی)لاہور پولیس کا ایک اور فرزند فرض کی راہ میں جان قربان ہو گیا۔کانسٹیبل محمد افضل گذشتہ روز شاہدرہ چوک میں مظاہرین کے تشدد سے مضروب ہو کر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا تھا۔ شہید کانسٹیبل محمد افضل کی نماز جنازہ آج ڈسٹرکٹ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئی۔ نمازجنازہ میں سربراہ لاہور
پولیس ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر،ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال،ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی،ڈی آئی جی سکیورٹی حسن رضا خان،ایس ایس پی ایڈمن وقار شعیب قریشی، ایس ایس پی لیگل اور دیگراعلٰی پولیس افسران کے علاوہ شہید کے ورثا اور اہلکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر اور دیگر افسران نے شہید کے ورثاء سے اظہار تعزیت کی۔ سی سی پی او لاہور نے شہید کے اہلخانہ کے مکمل دیکھ بھال کی یقین دہانی کروائی۔سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ شہداء پولیس ملکی سلامتی کو برقرار رکھنے کی روشن مثالیں ہیں۔لاہور پولیس نے ہمیشہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں فرض کی راہ میں نچھاور کیں۔ سربراہ لاہور پولیس نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ ایک ایسی فورس کیسربراہ ہیں جس نے ہمیشہ ملک و قوم کی سلامتی کیلئے گراں قدر قربانیاں پیش کی ہیں۔غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ لاہور پولیس ایسے ہی شہیدوں کی امین ہے جن کی شہادت نے محکمے کی عزت کو چار چاند لگائے۔لاہور پولیس شہادتوں کی اس عظیم روایت کو قائم رکھے گی۔واضح رہے کہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں مظاہرین کے پتھراؤ اور تشدد سے ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ 74 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔دوسری جانب صوبائی وزیر قانون پنجاب کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں لاہور کے 16 اہم مقامات سمیت مختلف اضلاع پر پولیس کیساتھ رینجرز تعینات کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے
رینجرز کی خدمات کیلئے وفاقی حکومت کو خط ارسال کیا ہے جس کے مطابق رحیم یارخان، چکوال، شیخوپورہ، راولپنڈی، گوجرانوالہ، جہلم ، ملتان اور بہاولپور رینجرز خدمات مانگی ہیں،حالات زیادہ خراب ہونے پر فوج کی خدمات لی جا سکے گی۔تفصیلات کے مطابق صوبائی سب کیبنٹ کمیٹی برائے داخلہ کا وزیر قانون راجہ بشارت کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا جس میں صوبے خصوصا لاہور میں احتجاج کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اہم فیصلہ کرتے ہوئے لاہور کے 16 مقامات پر
پولیس کیساتھ ساتھ رینجرز بھی تعینات کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ وزیراعلی سیکرٹریٹ، جی او آر ون، سول سیکرٹریٹ، گورنر ہاس، پنجاب اسمبلی، آئی جی آفس کے باہر رینجرز اور پولیس تعینات ہوگی۔اس کے علاوہ لاہور مال روڈ، کینال روڈ پر پولیس اور رینجرز کے اہلکار مشترکہ گشت کریں گے۔ جو قانون ہاتھ میں لے گا اسے فوری گرفتار کرکے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ
پولیس اور رینجرز کی ذمہ داری ہوگی کہ امن وامان کی صورتحال بہتر بنائیں تاہم حالات زیادہ خراب ہونے پر پاک فوج کی خدمات لی جا سکیں گی۔اجلاس سے خطاب میں راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہسپتالوں کو جانے والے راستے کھلے رکھے جائیں، بہت برداشت کر لیا، راستے بند نہیں ہونے دیں گے۔اس کے علاوہ اہم فیصلہ کرتے ہوئے پنجاب بھر میں پولیس ملازمین اور افسران کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے دوبارہ اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔