جدہ(نیوزڈیسک) سعودی پولیس نے ایک گینگ کا پتہ لگایا ہے، جو ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے جدہ کی بریمان جیل کے بعض قیدیوں کو منشیات فراہم کررہا تھا۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک سعودی شہری جو اس گینگ کا ماسٹرمائنڈ تھا، اور اس کے دوبھائی اور اس کے چار ساتھیوں کو گرفتار کرکے انسدادِ منشیات کے قوانین کے تحت ان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔یہ آٹھوں ملزمان ایک لبنانی تارکین وطن کے ساتھ ریڈیو کنٹرول ڈرون کی درآمد کے الزام کا بھی سامنا کریں گے۔ واضح رہے کہ ایسے ڈرون کی درآمد سعودی عرب میں ممنوع ہے۔س جرم میں استعمال کیا جانے والا ڈرون پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔جیل کے کنٹرول ٹاور نے سب سے پہلے چار پروں والے ایک ڈرون کو اترتے دیکھا۔ یہ چرس اور دو ہزار سے زائد نشہ آور گولیاں لے جارہا تھا۔تحقیقات سے پتہ چلا کہ 45 سینٹی میٹر قطر کا اس ڈرون کو جیل سے ملحقہ پارکنگ ایریا سے اڑایا گیا تھا۔یہ اس کے بعد جیل کے ایک وارڈ کی چھت پر اترگیا۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ گینگ کے لیڈر کا بعض مجرموں کے ساتھ رابطہ تھا، اور ان سے وصول ہونے والی رقم لیڈر کے بہت سے بینک اکانٹس میں جمع کرائی جاتی تھی۔لبنانی باشندینے تفتیش کاروں کا بتایا کہ چین میں تیار کردہ ڈرون کی قیمت 10 ہزار سعودی ریال تھی، جسے اس جرم میں استعمال کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ڈرون میں ایک کیمرہ بھی نصب ہے، جس کی تقریبا 300 میٹرعمودی اور 500 میٹر افقی رینج ہے۔تفتیش کاروں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ اس گینگ کے لیڈر نے اس طرح کے 13 ڈرون خریدے تھے، اور ان میں سے کچھ کو جدہ کے باہر بھیج دیا تھا۔اس کیس میں تفتیش کاروں کے مطابق بڑے منشیات فروش ملوث پائے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک اسمگلر کو مقامی ایئرپورٹ پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ضبط کیے گئے مواد کے نمونے لیبارٹریوں میں بھیج دیے گئے جہاں سے اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ یہ مواد دراصل چرس اور دیگر منشیات ہے۔عدالت میں اس کیس کی پہلی سماعت عید کی تعطیلات کے بعد ہوگی۔ استغاثہ نے مجرمین کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔