لاہور (یواین پی) پاکستانی اوپنر فخر زمان نے جنوبی افریقا کی سرزمین پر شاندار پرفارمنس دیکر کئی ریکارڈ اپنے نام لکھوا لیے۔ انہوں نے بدھ کے روز جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے میچ میں سنچری سکور کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لیجنڈ بیٹسمین ظہیر عباس اور پاکستانی کپتان بابراعظم کو پیچھے چھوڑ دیا۔ فخر زمان جنوبی افریقہ کے خلاف
تیسرے میچ میں بیٹنگ کے لیے میدان میں اترے تو یہ اُن کا 50واں میچ تھا، انہوں نے مقابلے میں سنچری سکور کی اور 101رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔اس دوران انہوں نے 50 میچوں کی 50 اننگز میں اپنے رنز کی تعداد 2262 کرلی جو پاکستان کی طرف سے کسی بھی بیٹسمین کا ریکارڈ ہے۔ دنیا کے تمام بیٹسمینوں میں صرف ہاشم آملہ نے ابتدائی 50 اننگز میں فخر زمان سے زیادہ رنز کیے ہیں،جنوبی افریقی کرکٹر نے 50 اننگز میں2486 رنز بنائے تھے۔اس سے قبل لیجنڈری بیٹسمین اور ایشین بریڈمین کے لقب سے مشہور ظہیر عباس نے 50 اننگز کے دوران 2234 رنز بنائے تھے۔پاکستان کی طرف سے بیٹنگ میں رنز کے ریکارڈ اپنے نام کرنے والے بابراعظم بھی یہ ریکارڈ اپنے نام نہیں کرسکے تھے، انہوں بھی 50 اننگز میں 2219 رنز بنائے تھے۔ سابق اوپنر یاسر حمید نے 50 اننگز میں 1917 رنز سکور کیے تھے جب کہ سابق کپتان سلمان بٹ نے 1889 رنز بنائے تھے، سابق کپتان اظہر علی نے 50 اننگز میں 1833
رنز بنائے تھے، قومی ٹیم کے اوپنر امام الحق اب تک 43 ون ڈے اننگز میں 1966 رنز بنا چکے ہیں۔دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ بائولر شاہین شاہ آفریدی پاکستان کی جانب سے تیز ترین 50 وکٹیں مکمل کرنے والے بائولرز کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔ 21 سالہ
شاہین شاہ آفریدی ون ڈے میچز میں 50 وکٹیں مکمل کرنے والے پاکستانی بائولرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی نے 25 میچز میں 50 وکٹیں مکمل کیں، ان کے ساتھ فاسٹ بائولر حسن علی 24 میچوں میں 50 وکٹیں حاصل کرکے اس فہرست میں
پہلی پوزیشن پر قابض ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے بائولنگ کوچ وقار یونس نے یہ اعزاز 26 اننگز کھیلنے کے بعد اپنے نام کیا تھا۔’دوسرا’ کے موجد سابق قومی آف سپنر ثقلین مشتاق نے 28 میچز کھیل کر 50 وکٹیں مکمل کی تھیں۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز 1ـ2 سے
جیتنے میں شاہین شاہ آفریدی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ شاہین شاہ آفریدی نے 3 میچوں میں 194 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے پہلے میچ میں 61 رنز دے کر 2 شکار کیے، دوسرے میچ میں 75 رنز کے عوض صرف ایک وکٹ اپنے نام کی اور تیسرے مقابلے میں 58 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔