منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

ایک جانب وزیراعظم کی سادگی مہم، دوسری جانب گورنر ہاؤس کیلئے 3 بلٹ پروف گاڑیاں خریدنے کی سمری وزیراعلیٰ کو بھجوا دی گئی

datetime 7  اپریل‬‮  2021 |

پشاور(مانیٹرنگ+آن لائن) گورنر ہاؤس پشاور کے لئے تین نئی بلٹ پروف گاڑیاں خریدنے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں، تین بی ایم ڈبلیو بلٹ پروف گاڑیاں خریدنے کی سمری وزیراعلیٰ کے پی کے کوارساد کر دی گئی ہے، نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ان گاڑیوں کی مالیت 11 کروڑ 51 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ اس سے قبل بھی

گورنر خیبرپختونخوا کے پاس دو بلٹ پروف گاڑیاں موجود ہیں۔ دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی ترجمان و رکن صوبائی اسمبلی ثمر ہارون بلور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے رکشہ ڈرائیورزکے لئے پشاور میں روزگار بند کردینا افسوسناک ہے۔ 80 ہزار غریب خاندانوں کا رزق رکشہ چلانے سے جڑا ہوا ہے۔موجودہ حکومت ان سے موجودہ روزگار چھیننے کے درپے ہے۔پشاور پریس کلب میں انفارمیشن کمیٹی کے اراکین صلاح الدین خان مومند، ڈاکٹر زاہد خان، میاں بابر شاہ اور حامد طوفان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ثمرہارون بلور نے کہا کہ حکومت یا تو ان کو متبادل روزگار فراہم کرے اور یا ان کے لئے خصوصی فنڈز کا اعلان کرے کہ ان کے بچوں کو بھی دو وقت کی روٹی نصیب ہو۔ تبدیلی سرکار میں گورنر کے لئے کروڑوں روپے کی بلٹ پروف گاڑیاں خریدنے کے لئے تو فنڈز موجود ہیں لیکن غریب عوام کے لئے نہیں۔ موجودہ حکومت عام عوام کے مسائل سے بہت دور ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی صلاح الدین مومند نے کہا کہ رمضان کی آمد سے قبل ہی مہنگائی کا جن بے قابو ہوچکا ہے۔تحریک انصاف کی حکومت تبدیلی کی سونامی کا دعوی کرتے تھے لیکن حقیقت میں بے روزگاری اور مہنگائی کی سونامی آئی ہوئی ہے۔ بیروزگاری میں مزید پانچ

فیصد سے زائد اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔اشیائے خوردونوش کی قیمتیں پہلے سے ہی آسمان سے باتیں کررہی ہیں اور ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ان میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت پہنچ سے باہر ہے۔دنیا بھر میں کورونا کی وبا میں پٹرول کی قیمتیں سب سے کم تھی لیکن پاکستان میں اس

دوران بھی سب سے زیادہ رہی ہیں اور مزیداضافہ بھی کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹینر پر چڑھ کر کپتان بجلی کے جو بل جلاتا تھا ان میں تبدیلی سرکار نے ڈھائی سال میں 43 فیصد اضافہ کردیا ہے۔ پورا پاکستان سراپا احتجاج ہے لیکن حکومت خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اے اے این پی کی صوبائی

ترجمان ثمرہارون بلور کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی جانب سے شوکاز نوٹس دے کر عوامی نیشنل پارٹی کی تضحیک کی گئی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو تسلیم ہی نہیں کرتی۔ عوامی نیشنل پارٹی ایک خودمختار اور جمہوری سیاسی جماعت ہے، پی ڈی ایم نے کس آئین اور اختیار کے تحت اے این پی کو شوکاز نوٹس

دیا۔ عوامی نیشنل پارٹی سو سالہ تاریخ رکھتی ہے۔کسی کی خوشنودی کے لئے اپنے اصولوں اور نظریئے کا سودا نہیں کرسکتے۔پی ڈی ایم کی جن جماعتوں نے عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کو شوکاز نوٹس دینے کے لئے اجلاس بلایا تھا انہوں نے ہی پی ڈی ایم کو توڑا۔ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ اور نااہل حکومت کے خلاف عوامی نیشنل

پارٹی پی ڈی ایم میں نیک نیتی سے گئی تھی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر عوام کے حقوق اور ووٹ کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے تھے۔ لیکن پی ڈی ایم میں رہتے ہوئے بھی اے این پی کے ساتھ سوتیلا پن کیا جارہا تھا۔مختلف مرحلوں میں تلخیاں پیدا ہوئیں لیکن اے این پی نے کبھی اظہار نہیں کیا۔ چند جماعتوں کی جانب سے اپنے

فیصلے دیگر جماعتوں پر مسلط کرنا قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نا کسی کی ایما پر پی ڈی ایم کا حصہ تھی اور نا کسی کو خوش کرنے کیلئے پی ڈی ایم کو چھوڑا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ سے سیاست میں آنے والوں کی جانب سے اے این کو طعنے دینا زیب نہیں دیتا۔ عوامی نیشنل پارٹی اس مٹی کی وارث ہے، پی ڈی ایم کا حصہ ہو یا نہ ہو عوام کے حقوق کے لئے اس سلیکٹڈ حکومت کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…