کراچی(این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے وفاق کو ایک ہفتے میں روسی تیارکردہ کورونا ویکسین اسپٹنک 5 کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا،دوران سماعت جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیئے کہ ویکسین کے ریٹ فکس کر دیں، پھر جس کی مرضی وہ ویکسین منگالے۔کورونا ویکیسن اسپٹنک فائیو کی ریلیز کیخلاف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ)
کی اپیل پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ڈریپ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ نجی کمپنی اپنی مرضی سے قیمت لگائے گی، قیمت مقرر کرنے کا اختیار حکومت کے پاس ہونا چاہیے، قیمت مقرر ہونے تک ویکسین کو فروخت ہونے روکا جائے، ویکسین کی قیمت مقرر کیے بغیر ویکسین کے کنسائنمنٹس ریلیز نہ کیے جائیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ اگر قیمت مقرر نہیں کی تو پھر ویکسین درآمد کیسے ہوگئی؟ ، بتائیں، حکومت نے ویکسین کی قیمت کیوں مقرر نہیں کی؟ ڈرگ انسپکٹر کے دستخط کے بغیر کیسے ویکسین فروخت ہوگی؟نجی کمپنی کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ 2 فروری کو ڈریپ نے مخصوص شرائط پر ویکسین درآمد کی اجازت دی گئی تھی، اے جی پی نے 10 لاکھ کورونا ویکسین منگوانے کا معاہدہ کیا، ڈریپ نے 18 مارچ کو نوٹی فکیشن کے ذریعے درآمد کا استثنیٰ واپس لے لیا، سندھ ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے ڈریپ کا 18 مارچ کا نوٹی فکیشن معطل کردیا تھا۔ کورونا ویکسین کنسائنمنٹس
ریلیز کرنے کی ہدایت دی جائے۔دوران سماعت ڈریپ کے وکیل کے ساتھ تکرار پر نجی کمپنی کے وکیل نے کہا کہ ہم پاکستان میں ویکسین درآمد ہی نہیں کرتے، عدالتی حکم کے باجود کنسائنمنٹ ریلیز نہیں کیا جارہا۔ دھوکہ دے کر ویکسین منگوالی اب فروخت کرنے نہیں دے رہے
، 45 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے ہیں، ویکسین امپورٹ کرچکے ہیں ہم کیا کریں گے ؟ ویکسین واپس لے جانے کی اجازت دے دیں، ہم نہیں بیچیں گے یہاں۔جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا کہ غلط کام ڈریپ کررہا ہے ایک بندے نے ویکسین امپورٹ کی وہ تو فروخت
کرے گا ۔وکیل کمپنی نے کہا کہ ڈریپ اپنے پسندیدہ لوگوں کو نوازنے کیلئے کسی اور کمپنی کو فروخت کی اجازت دینا چاہتی ہے، ہم نے ویکسین کی امپورٹ میں 25 ملین کی سرمایہ کاری کی ہے۔وکیل ڈریپ نے کہا کہ یہ اپنی مرضی کی قیمت پر ویکسین فروخت کرنا چاہتے ہیں، قیمت کے
تعین سے قبل مارکیٹ میں فروخت سے روکا جائے، اس پر وکیل کمپنی نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے کورونا ویکسین کی امپورٹ کی اجازت دی تھی۔جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کب پرائس طے کریں گے آپ؟ وکیل ڈریپ نے بتایا کہ ہم اسی ہفتے میں ویکسین کی قیمت
کا تعین کر دیں گے۔جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا کہ کمپنی بھی آزاد نہیں ہے کہ سو ڈالر میں ویکسین فروخت کرے، وکیل کمپنی نے کہا کہ کمپنی کو ری ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے ہم کسی اور کو فروخت کر دیں گے۔وکیل ڈریپ نے بتایا کہ ہمیں وفاقی حکومت سے مشاورت
کے لئے مہلت دی جائے، قیمت کے تعین میں حکومت تاخیر کر رہی ہے ہم کسی اور کو فروخت کر دیں گے۔جسٹس امجد علی سہتو نے وکیل کمپنی کو کہا کہ 6 قسم کی ویکسین ہیں آپ ریٹ فکس کردیں،پھر جو مرضی امپورٹ کرنا چاہے امپورٹ کر لے۔وکیل کمپنی نے کہا کہ حکومت
ہمارے ساتھ فراڈ کررہی ہے اب ، اس کے جواب میں وکیل ڈریپ بولے کہ ہم یہاں اپنی ذات کے لئے نہیں کھڑے ہیں یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے ۔سندھ ہائی کورٹ نے ڈریپ کی اپیل نمٹاتے ہوئے حکم دیا کہ وفاقی حکومت کورونا ویکسین کی قیمت ایک ہفتے میں مقرر کرے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اہم نوعیت کے معاملات ہیں جلد فیصلہ ہونا چاہیے، توقع ہے سنگل بینچ تمام معاملات دس دن میں نمٹا دے گا۔ سندھ ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔