اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینیٹر شبلی فراز نے وزارت خزانہ کے بعد وزارت توانائی، وزارت تجارت اور وزارت فوڈ سکیورٹی میں بھی تبدیلیوں کا اشارہ دیدیا۔ نجی ٹی وی پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا تعلق صرف وزارت خزانہ سے نہیں ہے بلکہ وزارت توانائی ، وزارت تجارت اور وزارت فوڈ سیکیورٹی میں تبدیلیاں کی جائیں گی ۔ انکا کہنا تھا کہ
ہماری حکومت کی اولین ترجیح غریب آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچانا ہے ۔مہنگائی کی روک تھام کیلئے وزیراعظم نے ہدایات جاری کر رکھیں ہیں ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے تصدیق کی تھی کہ عبد الحفیظ شیخ وزیر خزانہ نہیں رہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق شبلی فراز نے کہاکہ وزیراعظم عمران خا ن نے فنانس کی نئی ٹیم تشکیل دی ہے جس کے بعد عبدالحفیظ شیخ وزیر خزانہ نہیں رہے ۔ انہوںنے کہاکہ حماداظہرفنانس ٹیم کی سربراہی کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ جب کوئی نیابنداآتاہے،نئی سوچ کیساتھ آتاہے،ہم نے غریب لوگوں کوریلیف دیناہے،حماداظہرکے آنے کے بعدغریبوں کوریلیف ملے گا۔ شبلی فراز نے کہاکہ ملکی حقائق کومدنظررکھ کرفیصلے کیے جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عبدالحفیظ شیخ کے مستقبل کے بارے میں علم نہیں۔انہوںنے کہاکہ سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو مہنگائی کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے، ایک دن تک چیزیں فائنل ہوجائیں گی۔ ۔دوسری جانب ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اویس منظور سمرہ کو ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ مقررکردیا گیا ہے ،خیبر پختونخوا سے ندیم اسلم چوہدری کو ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن تعینات کردیا گیا۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب سینیٹ الیکشن کے دوران اسلام آباد کی جنرل نشست سے حکومتی امیدوار کی حیثیت سے عبدالحفیظ شیخ کو اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات کے دوران ان کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا تھا اور انھیں کہا تھا کہ وہ اپنا کام جاری رکھیں۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے میں عبدالحفیظ شیخ کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا تھا۔ خیال رہے کہ سال 2019 میں وفاقی کابینہ میں ردوبدل کے دوران عبدالحفیظ شیخ کو اس وقت کے وزیر خزانہ اسد عمر کے استعفے کے بعد وزیراعظم کا مشیر بنایا گیا تھا۔ گزشتہ برس دسمبر میں لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ معاونین اور مشیرانِ خصوصی کے پاس کابینہ کمیٹیوں کے اجلاس کی سربراہی کا اختیار نہیں ہے۔ تاہم اس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 91 (9) کے تحت عبدالحفیظ شیخ کو وزیر خزانہ مقرر کردیا تھا۔ عبدالحفیظ شیخ رواں برس جون تک وزیر خزانہ کے عہدے پر رہ سکتے تھے، تاہم اس سے قبل ہی وفاقی حکومت نے انھیں ہٹانے کا فیصلہ کیا۔