واشنگٹن (نیوزڈیسک)ایران کے ساتھ ہونیوالے جوہری معاہدے پر امریکی صدر براک اوباما نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے تحت ایران یورینیم کی افزودگی کم کرے گا اور یورینیم کی افزودگی اتنی کم کی جائے گی کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا سکے گا۔ امریکی صدر نے کہا معاہدے کے تحت اگلے 15 سال تک ایران بھاری پانی کے ری ایکٹر نہیں بنا سکے گا جبکہ ایران کے جوہری پلانٹس کی نگرانی عالمی معائنہ کار کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا ایران میں کسی بھی مشکوک جگہ تک عالمی معائنہ کاروں کو رسائی ہو گی۔ امریکی صدر نے کہا ایران پر 8 سال تک بیلسٹک میزائل حاصل کرنے پر پابندی ہو گی۔ مشرق وسطٰی میں ایٹمی ہتھیاروں کا راستہ بند کر دیا گیا ہے۔ ایران معاہدے پر عملدرآمد کرنے کے لیے اقدامات کرے اگر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو ایران پر دوبارہ پابندیاں لگ سکتیں ہیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے کا کانگریس جائزہ لے گی۔ ایران اور امریکا کے درمیان 35 سال تک تعلقات کشیدہ رہے جبکہ 6 سالہ دور اقتدار میں بڑے مشکل فیصلے کیے اور معاہدے کی کامیابی کی راہ میں ہر رکاوٹ کو دور کرونگا۔ معاہدے سے خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ رک جائے گی اور ایران معاہدے کیخلاف اگرکوئی ووٹ آیا تو ویٹو کر دونگا۔ صدر براک اوباما نے امریکی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ ساتھ ایران کی عوام کو عالمی طاقتوں سے معاہدہ طے پا جانے پر مبارکباد دی۔