کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز کی گاڑی کے قریب کریکر دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں رینجرز اہلکار شہید جبکہ3 رینجرزاہلکاروں سمیت 9افرادزخمی ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز کی موبائل پر حملے میں ایک اہلکار شہید اور 3 اہلکاروں سمیت 9
افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس کے مطابق اورنگی ٹان نمبر 5 میں رینجرز کی گاڑی پر حملہ کیا گیا، دھماکے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا جبکہ 3 اہلکاروں اور 9 افراد زخمی ہوگئے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے بتایا کہ ممکنہ طور پر بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہاکہ اورنگی ٹاؤن میں ہونیوالے دھماکے میں بم موٹر سائیکل میں نصب تھا، جسے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے اڑایا گیا۔قبل ازیں پولیس حکام نے بتایا کہ اورنگی ٹاؤن نمبر 5 کے قریب قانون نافذ کرنے والے ادارے کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی جانب سے کریکر حملہ کیا گیا جس سے قانون نافذ کرنیو الے ادوروں کو دو موبائل زد میں آئیں، ملزمان موٹرسائیکل پر تھے اور کریکر بم پھینک کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔پولیس کے مطابق زخمیوں میں ناصر، حنیف، اعجاز، عرفان، محبوب، یاسر اور وقاص شامل ہیں تاہم شہید ہونے والے رینجرز اہلکار کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور علاقے کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے سیل کر دیا۔امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر کریکر دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد دی اور انہیں ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال پہنچایاگیا۔میڈیا سے بات
چیت میں ایس ایس پی غربی سہائے عزیز نے بتایا کہ دھماکے میں بظاہر رینجرز کو ہدف بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ رینجرز اہلکار گاڑی میں علاقے سے گزر رہے تھے کہ موٹر سائیکل نصب میں بم کا دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں رینجرز کے 3 اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوئے۔انہوں نے کہاکہ زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا
جہاں رینجرز کا ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ایس ایچ اومومن آباد گل محمد اعوان نے کہا کہ اورنگی ٹاؤن نمبر 5 میں پارک موٹر سائیکل میں بم نصب کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ رینجرز کے اہلکار جب علاقے سے گزرے تو بم کو ریموٹ سے اڑا دیا گیا۔انہوں نے بتایاکہ زخمی ہونے والوں میں ٹریفک پولیس کے ایک
سیکشن افسر اور اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کا ایک کانسٹیبل بھی شامل ہیں۔ایس ایچ او نے کہا کہ تفتیش کار علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے رینجرز کی موبائل کے قریب دہشت گردی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی غربی سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ذرائع کے مطابق ابھی کسی تنظیم یا گروہ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔