بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

’’رینٹل مارچ ‘‘میں ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن کو ’’ماموں‘‘ بنائے جانے کی تیاریاں ، حیران کن دعویٰ

datetime 9  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ/اسلام آباد( این این آئی)جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ نام نہاد رینٹل مارچ کے لیے 26 مارچ کے بجائے جے یو آئی (ف) کے مخلص کارکنان کو تین دن بعد 29 مارچ کو رینٹل مارچ کے لیے اسلام آباد کے لیے نکلنا چاہیے تاکہ اس بار پہلے ہی پتہ چل سکے کہ جے یو آئی (ف) کے علاوہ پی ڈی ایم کی دیگر پارٹیاں اس بار

اپنے کتنے کارکن اسلام آباد کے میدان میں لاتے ہیں کیونکہ اب بھی مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی وغیرہ جے یو آئی (ف) کے مخلص کارکنوں کو بہلا کا پھر اسلام آباد بلاکر ایک بار پھر ماضی کی طرح جے یو آئی (ف) اور مولانا فضل الرحمن کو ’’ ماموں‘‘ بنائیں گے۔ وہ اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں غیر ملکی اور قومی میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں آزادی مارچ کے حوالے سے بھی مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے بار بار وعدے کے باوجود جس طرح بیوفائی کی اس بے وفائی کو دوبارہ دوہرانے کا پروگرام ہے جبکہ ان خدشات کا اظہار جے یو آئی (ف ) کے سکھر میں منعقدہ مجلس عمومی کے اجلاس میں خود مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں برملا اظہار کرتے ہوئے شکوہ کردیا ہے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ جن خدشات کا اظہار عرصہ سے ہم کرتے آرہے تھے وہ تمام کے تمام خدشات اب ایک ایک کرکے قوم کے سامنے آرہے ہیںاب تو خیر سے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ارکان مرکزی عمومی نے ہی مولانا فضل الرحمن کی اجلاس میں کی گئی تقریر تک ’’لیک‘‘ کردی ہے دراصل اس وقت پی ڈی ایم کو عملاً 2 عدد نا تجربہ کار بچوں مریم نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کے فیصلوں کے ویٹو کے تحت چلا یا جارہا ہے جبکہ مولانا فضل الرحمن صاحب صرف نمائشی صدر ہیں اصل میں ’’ایک زرداری سب پر بھاری ثابت ہورہا ہے‘‘ اور جے یو آئی (ف ) کے مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں بھی مولانا فضل الرحمن یہی رونا روتے نظر آئے ، حافظ حسین احمد نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ جے یو آئی کو اس دلدل سے باہر نکا لنے کی سنجیدہ کوشش کی جانی چاہیے تاکہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کی رہی سہی ساکھ کا تحفظ ممکن ہوسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…