بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

’’رینٹل مارچ ‘‘میں ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن کو ’’ماموں‘‘ بنائے جانے کی تیاریاں ، حیران کن دعویٰ

datetime 9  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ/اسلام آباد( این این آئی)جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ نام نہاد رینٹل مارچ کے لیے 26 مارچ کے بجائے جے یو آئی (ف) کے مخلص کارکنان کو تین دن بعد 29 مارچ کو رینٹل مارچ کے لیے اسلام آباد کے لیے نکلنا چاہیے تاکہ اس بار پہلے ہی پتہ چل سکے کہ جے یو آئی (ف) کے علاوہ پی ڈی ایم کی دیگر پارٹیاں اس بار

اپنے کتنے کارکن اسلام آباد کے میدان میں لاتے ہیں کیونکہ اب بھی مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی وغیرہ جے یو آئی (ف) کے مخلص کارکنوں کو بہلا کا پھر اسلام آباد بلاکر ایک بار پھر ماضی کی طرح جے یو آئی (ف) اور مولانا فضل الرحمن کو ’’ ماموں‘‘ بنائیں گے۔ وہ اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں غیر ملکی اور قومی میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں آزادی مارچ کے حوالے سے بھی مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے بار بار وعدے کے باوجود جس طرح بیوفائی کی اس بے وفائی کو دوبارہ دوہرانے کا پروگرام ہے جبکہ ان خدشات کا اظہار جے یو آئی (ف ) کے سکھر میں منعقدہ مجلس عمومی کے اجلاس میں خود مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں برملا اظہار کرتے ہوئے شکوہ کردیا ہے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ جن خدشات کا اظہار عرصہ سے ہم کرتے آرہے تھے وہ تمام کے تمام خدشات اب ایک ایک کرکے قوم کے سامنے آرہے ہیںاب تو خیر سے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ارکان مرکزی عمومی نے ہی مولانا فضل الرحمن کی اجلاس میں کی گئی تقریر تک ’’لیک‘‘ کردی ہے دراصل اس وقت پی ڈی ایم کو عملاً 2 عدد نا تجربہ کار بچوں مریم نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کے فیصلوں کے ویٹو کے تحت چلا یا جارہا ہے جبکہ مولانا فضل الرحمن صاحب صرف نمائشی صدر ہیں اصل میں ’’ایک زرداری سب پر بھاری ثابت ہورہا ہے‘‘ اور جے یو آئی (ف ) کے مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں بھی مولانا فضل الرحمن یہی رونا روتے نظر آئے ، حافظ حسین احمد نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ جے یو آئی کو اس دلدل سے باہر نکا لنے کی سنجیدہ کوشش کی جانی چاہیے تاکہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کی رہی سہی ساکھ کا تحفظ ممکن ہوسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…