اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مؤمن وہ ہے جو دوسروں کیلئے وہی چیز پسند کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے ۔کیا تم یہ پسند کرتے ہو کہ تمہیں کوئی نیند سے جگائے ۔ ا زدواجی تعلق سب سے مضبوط بنیاد جذبہ محبت ہے یہ جذبہ موجود ہو تو میاں بیوی خوشگوار زندگی بسر کررہے ہوتے ہیں اور تربیت اولاد پر اچھے اثرات بھی مرتب کرتے ہیں ۔ حضر ت ابو ہریرہ ؓ سے
روایت کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کامل ایمان والا وہ شخص ہے جو اخلاق میں اچھا ہو اور تم میں بہترین وہ لوگ جو اپنی عورتوں کے حق میں بہتر ہوں ۔ حضرت عائشہ ؓ سے روایت کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جان لوکہ تم میں سب سے بہتر وہ جو اپنے گھر والوں کیلئےبہتر ہے ۔آپﷺ کا ارشاد ہے کہ جو اپنی بیوی کی بدخوئی پر صبر وتحمل سے کام لے گا اس کو اتنا ثواب ملے گا جتنا حضرت ایوب ؑ کو ملا تھا جب انہوں نے اپنے مصیبتوں آفات اور بلاؤں کو انتہائی صبر سے برداشت کیا تھا ۔ جو عورت اپنے خاوند کی بدمزاجی اور تنگ خوئی کو صبر سے برداشت کریگی اسے فرعون کی بیوی آسیہ کے برابر ثواب ملے گا۔ عورت میں ایک ایسی چیز موجو دہوتی ہے ۔جسے ذوف کے سوا اور کسی چیز سے منسوب نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ اور وہ جو ٹیڑھا پن ان میں پایا جاتا ہے اس کا علاج بہرحال تنبیح اور ڈانٹ ہی ہے ۔ مرد کو چاہیے ایک طبیب اور معلم کا کردارادا کرے ۔استاد کی طرح عورت کو تمام امور سمجھائے رکھے اور طبیب کی طرح ہر علت کا علاج بھی موقع کی مناسبت سے کرتا رہے ۔ مجموعی طور پر صبر وتحمل ہی کو غالب رہنے دیں۔ حدیث شریف میں ہے کہ عورت کی مثال پہلو کی ہڈی کی سی ہے اگر اسے سیدھا کرنے کی کوشش کریں تو وہ ٹوٹ جاتی ہے پیار محبت کے اظہار میں چھوٹے چھوٹے فعل بھی اللہ کے ہاں سے اجرکثیر کا باعث بنتے ہیں۔ اگرشوہر محبت سے روٹی کا ایک لقمہ اپنے ہاتھ سے بیوی کے منہ میں ڈالتا ہے اس کا شمار بھی عباد ت میں ہوگا محبت کا یہ فعل ایسے ہی دوسرے فعل اللہ کے ہاں شرف قبولیت پاتے ہیں۔