اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے ابھی سے ہمارے سینیٹرز کو آفرز آنا شروع ہوگئی ہیں،یوسف رضا گیلانی نے اخلاقیات کی دھجیاں اْڑائیں، قوم ان کی حرکتیں دیکھ رہی ہے،الیکشن کمیشن کا کردار متنازع رہا، ڈسکہ الیکشن میں بھی الیکشن کمیشن نے یہی کیا۔پارٹی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ
مجھے پتہ ہے کس سینیٹر کو کیا آفر آئی۔وزیراعظم نے ترجمانوں کو اپوزیشن کے پیسے کے بیانیے کو اْجاگر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کردار متنازع رہا، ڈسکہ الیکشن میں بھی الیکشن کمیشن نے یہی کیا۔وزیر اعظم نے کہ اکہ سینیٹ الیکشن میں ہماری پٹیشنز کو کسی خاطر میں نہیں لایا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے اخلاقیات کی دھجیاں اْڑائیں، قوم ان کی حرکتیں دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہماری پٹیشنز کو کسی خاطرمیں نہیں لایا گیا۔ عمران خان نے کہاکہ سینیٹ الیکشن میں ہمارا بیانیہ صحیح ثابت ہوا،سب نے دیکھ سینیٹ الیکشن میں پیسہ چلتا ہے،نااہل شخص پیسے کے زور پر سینیٹ میں آگیا، اب پیسہ کے زور پرمنتخب شخص چیئرمین سینیٹ کاخواب دیکھ رہاہے، کرپشن اور پیسے کے سیاست میں استعمال کاعملی مظاہرہ یوسف رضا گیلانی کی جیت میں دیکھ لیا۔وزیراعظم نے کہا کہ کرپٹ ٹولہ کرپٹ شخص کوایوان بالاکے سب سے بڑے منصب پرمنتخب کرانے کیلئے سرگرم ہے۔وزیراعظم نے ترجمانوں کو ہدایت کی کہ وہ پی ڈی ایم کے خلاف مزید فعال ہوں۔وزیراعظم نے کہاکہ الیکشن ہارگئے ہمارا بیانیہ جیت گیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ مہنگائی اور عام آدمی کی آسانی ترجیح ہے عوام کو آگاہ کریں۔چیئر سینیٹ کے الیکشنز پر وزیر اعظم نے ترجمانوں کو ٹاسک سونپ دیا۔ ذرائع کے مطابق ملیکہ بخاری نے الیکشن کمیشن میں دائر پٹیشنز پر بریفنگ دی،وزیر اعظم نے سینیٹ الیکشنز پر پیسہ کے استعمال پر حکومتی بیانیہ اجاگر کرنے کی ہدایت کردی۔قبل ازیں سینیٹرفیصل جاوید اورسینیٹرذیشان خانزادہ سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انتخابی اصلاحات لاکرکرپشن کے دروازے بند کروں گا، صادق سنجرانی ہمارے مضبوط امیدوارہیں، انشاء اللہ کامیاب ہوں گے، اپوزیشن ناکام ہے اورمستقبل میں بھی ناکام ہوگی، پی ڈی ایم والوں کو ہرجگہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح اپوزیشن نے پیسہ چلایا پوری قوم کے سامنے ہے، مستقبل میں پیسہ کا استعمال روکنے قانون سازی پر کام جاری ہے، کوشش ہے آئندہ سینیٹ انتخابات اوپن ووٹنگ کے ذریعے ہوں گے، مستقبل میں صاف، شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔