کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی میں سینٹ انتخابات کے سلسلے میں جاری ووٹنگ کے عمل کے دوران رکن پی ٹی آئی خرم شیر زمان کی جیب سے موبائل نکل آیا ۔بدھ کو خرم شیر زمان کے پاس سے ووٹنگ عمل کے دوران موبائل نکلنے پر ریٹرننگ افسر کی جانب سے خرم شیر زمان کو ووٹ ڈالنے سے روک کر اسمبلی سے باہر بھیج دیا گیا۔فون پی پی پی
کی خاتون ایم پی اے شمیم ممتاز کی جانب سے خرم شیر زمان کی جیب میں ہاتھ ڈال کر نکالا گیا، خرم شیر زمان کے پاس سے موبائل نکلنے پر اسمبلی میں شور شرابا کیا گیا۔سندھ اسمبلی میں پولنگ کا عمل روکتے ہوئے ریٹرننگ افسر کی جانب سے خرم شیر زمان سے وضاحت طلب کرلی گئی جبکہ ریٹرننگ افسر دونوں پارٹیوں کو بھی سن رہے ہیں۔واضح رہے کہ فون پولنگ اسٹیشن کے اندر لے جانے پرسخت پابندی تھی ۔دوسری جانب سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ جس وقت سندھ اسمبلی میں واقعہ پیش آیا وہ وہیں موجود تھے اور انہوں نے خود اپنی آنکھوں سے پورا تماشہ دیکھا تھا۔سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ اسمبلی میں کل ہونے والے لڑائی جھگڑے کی مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کی انکوائری کا کہا ہے۔سابق وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کہ ممبر کو اٹھا کر لے جائیں۔دریں اثنا سینیٹ کی جنرل نشست کے لیئے
ایم کیو ایم کے امیدوار فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ کیا ہم اپنے بچوں کو بتائیں کہ سیاستدان بکتے ہیں۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹ کی جنرل نشست کے لیئے ایم کیو ایم کے امیدوار فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ یہ شرم کا مقام ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان
کو سینیٹ الیکشن میں بدعنوانی روکنے کے لیے کوئی نہ کوئی صورت نکالنی چاہئے۔فیصل سبزواری نے کہا کہ شفاف انتخاب کرانے کیلئے بھی الیکشن کمیشن کو حل نکالنا چاہئے۔ سینیٹ انتخابات میں سالوں سے پیسوں کا استعمال ہوتا آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام اراکین میرے ساتھ آئے ہیں، 2018 میں جو ہمارے ساتھ سانحہ ہوا تھا ا س کے بعد سے ہم آپس میں متحد ہیں۔