اسلام آباد(آن لائن) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے حکومتی صفوں میں مایوسی ہے،موجودہ حکمرانوں سے خلاصی ملک وعوام کی بڑی خدمت ہوگی، پی ڈی ایم مشترکہ حکمت عملی کے تحت الیکشن لڑ رہی ہے، اچھے نتائج سامنے آئیں گے، سینیٹ انتخابات کے بعد مستقبل کی حکمت عملی وضع کی جائے گی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے
چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے پی ڈی ایم نے حکومت کو ہر میدان میں چیلنج کیا ہے، ممبران پارلیمنٹ حکومت کے ساتھ نہیں پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں، امید ہے سینیٹ الیکشن میں ہمارے ا میدوارسرپرائزنگ نتائج لائیں گے، وزیراعظم کو گھر بھجوا کرعوامی حکومت قائم کریں گے۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن میں صرف 2 روز باقی رہ گئے ہیں، انتخابات میں کامیابی کے لئے پی ڈی ایم متحرک ہوگئی ہے، دیگر جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی کے علاوہ آپس میں ملاقاتوں کے سلسلے تیز ہوگئے ہیں، اسی حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اتوار کو مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پہنچ کر ملاقات کی، اس موقع پر یوسف رضا گیلانی اور فرحت اللہ بابر بھی ان کے ہمراہ تھے، ملاقات میں سینیٹ انتخابات کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں تحریک کا نام ہے، ہماری تمام جماعتیں چاروں صوبوں میں سینیٹ انتخابات کے لئے متحد ہیں، اور مشترکہ حکمتِ عملی کے تحت سینیٹ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اخلاقی طور پرکوشش کرتے ہیں کہ انتخابات میں ایک دوسرے کے ووٹ نہ کاٹیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے حکومتی صفوں میں مایوسی ہے، پی ڈی ایم عوام کے حقوق اور مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف آواز اٹھار ہی ہے، موجودہ حکمرانوں سے خلاصی ملک وعوام کی بڑی خدمت ہوگی، ہم نے مشترکہ امیدواروں کو آگے بڑھایاہے، امید ہے الیکشن میں اچھے نتائج آئیں گے، سینیٹ انتخابات کے بعد مستقبل کی حکمت عملی وضع کی جائے گی، اور الیکشن کے فوری بعد پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم چاروں صوبوں میں سینیٹ انتخابات میں میں متحد ہے۔ انہوں ں ے کہا کہ پی ڈی ایم مشترکہ حکمت عملی کے تحت الیکشن لڑ رہی ہے،ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہمارے تین لوگوں کو شہید کیا گیا۔۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے بعد مستقبل کی
حکمت عملی وضع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا پوری قوم کے لیے خوشخبری ہے کہ پی ڈی ایم مرکز اور چاروں صوبوں میں متحد ہے۔پی ڈی ایم اتحاد سے مشترکہ طور پر سینیٹ الیکشن لڑ رہی ہے۔انشاء اللہ اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔مخالفین کو امید تھی کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں ایک دوسرے کے ووٹ توڑیں گی۔ایسا نہیں ہوا اور بڑے نظم سے جماعتیں آگے بڑھ رہی ہیں۔جہان امن اور معیشت نہیں ہو گی
تو ایسے حکمرانون کو ناکام تصور کیا جائے گا۔ایسے حالات میں ایسے حکمرانوں سے خلاصی قوم کی ملک کی بڑی خدمت ہو گی۔کے پی کے کچھ مخصوص حالات کے پیش نظر آے این پی ایسے الیکشن لڑ رہی ہے۔ ہم سب جماعتوں کے تعاون شکر گزار ہیں۔پنجاب میں پی ڈی ایم الیکشن سینیٹ میں حکومت کو چیلنج کر رہے ہیں۔ہم نے ن لیگ کی سیٹیں نکالی ہیں۔ایم کیو ایم پاکستان حکومت کی اتحادی ہے
اور کراچی سے ہیں۔حکومت نے کراچی کو ایسا ہی چھوڑا ہے اس لیے وہ اپنا راستہ دیکھ رہے ہیں۔سپریم کورٹ خفیہ بیلٹ پر اپنا فیصلہ دے گا۔وہ آئین و قانون کے مطابق معاملہ دیکھے گی۔تاہم ہم اپنی تیاری دونوں صورتوں کے لیے کر رہے ہیں۔گیلانی صاحب کے مقابلے میں آئی ایم ایف کا میدوار ہے۔امید ہے جمہوریت پسند اراکین پارلیمان الیکشن میں پی ڈی ایم کا ساتھ دیں گے۔ بلاول بھٹو, یوسف رضا گیلانی,
فرحت اللہ بابر کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہمیں عزت بخشی۔اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج ہم صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن کے پاس آئے ہیں۔سید یوسف رضا گیلانی اسلام آباد اور فرحت اللہ بابر کے پی سے ٹیکنوکریٹ سیٹ پر مشترکہ امیدوار ہیں۔ پی ڈی ایم نے حکومت کو ہر میدان میں چیلنج کیا ہے، ضمنی انتخابات میں حکومت کو خیبر پختونخوا سے پشین تک شکست دی، اس سے ثابت ہوا کہ پاکستان کے عوام حکومت کے ساتھ نہیں پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں، اسی طرح ممبران پارلیمنٹ بھی حکومت کے ساتھ نہیں پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں، امید ہے سینیٹ الیکشن میں ہمارے امیدوار
حیران کن نتائج لائیں گے، اور ہم موجودہ حکومت کو گھر بھیجنے میں کامیاب ہوں گے، وزیراعظم کو گھر بھجوا کرعوامی حکومت قائم کریں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ضمنی انتخابات کے دوران دو حلقوں میں دھاندلی کی گئی۔کرم ایجنسی اور ڈسکہ میں جہاں بالترتیب مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ ن کے امیدوار جیت رہے تھے دھاندلی کی گئی۔امید رکھتے ہیں پی ڈی ایم کے امیدوار اچھے نتائج دیں گے۔یہ امیدوار اس کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ
سینیٹ الیکشن میں ہماریامیدوارسرپرائزنگ نتائج لائیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ایم کیو ایم کو چاہیے کہ پی ڈی ایم میں شامل ہو کر کراچی کے حقوق کے لیے آواز اٹھائے۔قبل ازیں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور پیپلزپارٹی کے رہنماء راجہ پرویز اشرف نے ملاقات کی
، اس ملاقات میں پیپلزپارٹی کے رہنماء فیصل کرہم کنڈی،جے یو آئی ف کے مولانا لطف الرحمان، مفتی ابرار احمد سمیت دیگر بھی شریک ہوئے۔ ذرائع ملاقات میں ناصرف اپوزیشن جماعتوں کے لانگ مارچ کے حوالے سے مشاورت کی گئی بلکہ سینٹ الیکشن میں سیٹ ایڈجسمنٹ سے متعلق بھی مشاورت کی گئی، جس کے بعد اسلام آباد سے پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کی کامیابی سے متعلق حکمت عملی طے کرلی گئی۔ جب کہ ملاقات میں لانگ مارچ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیادوسری طرف جماعت اسلامی نے سینیٹ الیکشن میں اسلام اباد سے پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے کا فیصلہ کرلیا۔