اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ مریم نواز ملک سے باہر جانا چاہتی ہیں ، انہوں نے کوشش کی ، بات کی اور ان کی سفارش کی گئی انہیں جانے دیا جائےجیسے ان کے والد کو جانے دیا گیا تھا مگر عمران خان اس پر بہت سخت پوزیشن اختیار کر لی ہے کہ حکومت جاتی ہے تو جائے مگر مریم نواز کو جانے نہیں دوں گا ۔نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہنا تھاکہ
مریم نواز نے کہا تھا کہ ہم نے گھر میں گھس کے مارا ، یہ مودی کی زبان ہے ،یہ خاتون تو کبھی مودی کیخلاف بات نہیں کرتیں بلکہ ن لیگ کے اور آل لوگ بھی مودی کیخلاف بات نہیں کرتے لیکن یہ تو بلکل ہی نہیں کرتیں ، یہ بھارتیوں کیلئے کافی نرم گوشہ رکھتی ہیں ۔ ملک کا حال تو آج بھی اچھا نہیں مہنگائی ہے بیروزگاری ہے ، پولیس اصلاحات نہیں ہیں ،افسر شاہی پر گرفت نہیں ہے،عدالتیں بہتر نہیں ہو رہی،جاب کریٹ نہیں ہو رہیں ، معیشت پر کوئی ترجیح ہی نہیں ہے ، لیکن یہ خاتون خدانخواستہ اقتدار میں آگئیں تو ملک کا بہت برا حال ہو گا ۔ سینئر صحافی کا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم کی اہمیت اچانک بہت بڑھ گئی ہے ۔ حکومت کا وفد مودبانہ طریقے سے وہاں پر گیا اور ان سے بات کی ہے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر سحافی ہارون الرشید پیپلز پارٹی بھی ایم کیو ایم کو اپروچ کر رہی ہے ۔ پیپلز پارٹی کا وفد جلد ملنے جائیگا ۔ انکا کہنا تھا کہ سارا دن یہ افواہیں گردش کرتی رہی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کی سپورٹ ترک کر دہے ۔ وہ معاملات سے لاتعلق اور غیر جانبدار ہو گئی ۔ یوسف رضاگیلانی کے حوالے سے یہ کہا جارہا ہے ان کی کامیابی کا امکان پہلے سے بڑھ گیا ہے ۔ ساری بات ایم کیو ایم پر اٹک گئی ہے ۔ ایم کیو ایم اگر یوسف رضا گیلانی کوووٹ دیدیتی ہے تو اس کا مطلب ہے اسٹیبلشمنٹ نے نہ صرف عمران خان کی حمایت ترک کر دی بلکہ یہ کہ اسے الگ کرنے کا فیصلہ بھی ہو گیا ہے ۔