اسلام آباد( آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے ڈھائی سال کے دوران ملک میں کتنی مہنگائی ہوئی ، اعداد وشمار سامنے آگئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق موجودہ حکومت کے ڈھائی سال کا عرصہ مہنگائی کے لحاظ سے عوام پر کافی سخٹ گزرا ہے کیوں کہ اس عرصے میں چینی اوسط 38 روپے فی کلو مہنگی ہوئی ، اگست 2018 میں چینی کی اوسط قیمت 55 روپے 59 پیسے
فی کلو تھی جو کہ اب اوسط قیمت 93 روپے 59 پیسے فی کلو تک پہنچ چکی ہے ، جب کہ اسی عرصے میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 199 روپے مہنگا ہوا ، اس کے علاوہ اگست 2018 تا فروری 2021 ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 265 روپے مہنگا ہوا۔بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور اقتدار میں دال ماش 106 روپے 94 پیسے فی کلو ، دال مسور 42 روپے 30 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی ، ڈھائی سال کے دوران دودھ 19 روپے 72 پیسے فی لٹر مہنگا ہوا جب کہ دہی 19 روپے 87 پیسے فی کلو ، انڈے 50 روپے 38 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے ، اس کے علاوہ چاول 14 روپے 55 پیسے فی کلو اور گڑ 45 روپے 61 پیسے فی کلو مہنگا ہوگیا۔دوسری طرف عام مارکیٹ کے بعد یوٹیلیٹی اسٹورز پر بھی گھی کی قیمت میں 48روپے فی کلو اور کوکنگ آئل کی قیمت میں 29 روپے فی لٹر تک اضافہ ہوگیا ، تفصیلات کے مطابق قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف برانڈ کے گھی اور آئل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے، جس کے بعد گھی کی قیمت میں 48 روپے فی کلو اور کوکنگ آئل کی قیمت میں 29 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کے بعد ایک لٹر کے 5 پیکٹس کے پاچ میں 44 روپے اور ایک لیٹر کے 12 پیکٹس والے پاچ میں 62 روپے تک اضافہ تک کردیا گیا ہے ، جس کے ساتھ ہی گھی فی کلو 203 روپے کلو سے بڑھ کر 251 روپے اور آئل 244 روپے سے بڑھ کر 273 روپے فی لٹر ہوگیا۔