بدین، اسلام آباد(این این آئی) عدالت نے جعلی ڈگری جمع کرانے کے کیس میں سابق خاتون سینیٹر کو سزا سنادی۔بدین کی سیشن عدالت کے جج جاوید عباسی نے جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق سینیٹر یاسمین شاہ کو 2 سال قید اور 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
عدالت کی جانب سے کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد سابق سینیٹر یاسمین شاہ کوگرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔یاسمین شاہ نے 2003 کے سینیٹ الیکشن میں بی اے کی جعلی ڈگری جمع کرائی تھی۔الیکشن کمیشن نے جعلی ڈگری جمع کرانے پر یاسمین شاہ کے خلاف سیشن جج کی عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا ان کی تنخواہ سمیت الاؤنسز بھی واپس لینے کا حکم دیا تھا۔سابق سینیٹر یاسمین شاہ اور ان کے شوہر علی بخش شاہ نے 2008 اور 2013 کے عام انتخابات میں بھی حصہ لیا تھا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ 2015 میں دونوں نے مسلم لیگ فنکشنل کو چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن میں کرپشن اور کرپٹ پریکٹس روکنے کا طریقہ کار بنا لیا۔ذرائع کے مطابق سینیٹ کے انتخابات کے سلسلے میں کسی بھی پارٹی کے سربراہ، امید وار اور ووٹر کو بیانِ حلفی دینا ہو گا۔ذرائع نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ پارٹی سربراہ کو بیانِ حلفی دینا ہوگا کہ امیدوار کے لیے ٹکٹ دینے میں کوئی پیسہ نہیں لیا گیا۔سینیٹ کے امیدوار کو بھی بیانِ حلفی دینا ہوگاجبکہ ارکانِ اسمبلی کو بھی بطور ووٹر بیانِ حلفی جمع کرانے کی تجویز ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی یہ تجاویز سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیش کی جائیں گی۔