اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن))بینکوں کوقرض ادانہ کرنےسےمتعلق کیس میں بینکنگ عدالت نے نواز شریف کے 5 کزنز پر فردجرم عائد کردی۔بینکنگ کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی تو عدالت نےطارق شفیع، محمدشفیع سمیت 5ملزمان پر فردجرم عائدکر دی جب کہ ملزمان نےصحت جرم سےانکار کر دیا۔نجی ٹی وی اے آر وائی کے مطابق عدالت نے گواہان کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے
13 مارچ تک کے لیے سماعت ملتوی کردی۔واضح رہے کہ بینکنگ عدالت میں مختلف بینکوں کی جانب سے قرضے کی عدم ادائیگی پر درخواستیں دائر کی گئی ہیں، کیس کے ملزمان میں میاں نواز شریف کے کزن طارق شفیع، جاوید شفیع سمیت دیگر شامل ہیں۔بینکوں کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کشمیر شوگر ملز اور اتفاق شوگر ملز کے لیے 7 سو ملین روپے قرضہ لیا گیا تھا، اب سالہا سال سے بینکوں کو قرض واپس نہیں کیا جا رہا۔بینکوں نے استدعا کی کہ عدالت قانون کے مطابق ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے۔ دوسری جانب لاہور کی احتساب عدالت نے جوہر ٹائون میں غیر قانونی پلاٹوں کی الاٹمنٹ ریفرنس میں نامزد سابق وزیراعظم نواز شریف اور نجی اخبار کے مالک میر شکیل الرحمن سمیت چار ملزمان کے خلاف کیس کی سماعت 3 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا۔احتساب عدالت کے جج اسد علی نیمقدمیکی سماعت کی۔عدالتی سماعت پر نیب کی طرف سے سپیشل پراسیکیوٹر حارث قریشی ملزم میر شکیل کی طرف سے محمد نواز چودھری ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ریفرنس میں نامزد ملزم میر شکیل الرحمن اور دیگر ملزمان پیش ہوئے اور اپنی حاضری مکمل کروائی۔ عدالت میں دو گواہوں نے بیانات قلمبند کیے گئے۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کی ملی بھگت سے ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کیے گئے ، ایگزمپشن پر ایک ہی علاقے میں پلاٹ حاصل کرنا ایگزمپشن پالیسی 1986 کی خلاف ورزی ہے۔ نیب ریفرنس میں میر شکیل، نواز شریف، سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول اور بشیراحمد کو گنہگار قرار دیا گیا ہے ،ملزم میر شکیل نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 2 گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کر لیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم میر شکیل نے اپنا جرم چھپانے کیلئے پلاٹ اپنی اہلیہ اور کمسن بچوں کے نام پر منتقل کروا لئے۔عدالت پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے ریفرنس میں نامزد سابق وزیر اعظم نواز شریف عدالتی اشتہاری قرار دے کر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرچکی ہے۔ عدالت نے اس ریفرنس میں نواز شریف کا ٹرائل الگ کردیا ہے، ریفرنس میں نواز شریف سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 60 گواہوں کو نامزد کیا گیا ہے۔عدالتی حکم کی تعمیل میں نواز شریف کی تمام جائیدادیں قرق کر لی گئی ہیں۔ تفتیشی افسر عابد حسین نے عدالت میں نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے سے متعلق محکموں کی رپورٹ بھی پیش کردی۔ عدالت نے عدم پیشی پر نواز شریف کی جائیداد قرقی کاحکم دیا تھا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر نواز شریف کی جاری ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔#/s#