اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان پیپلز پارٹی نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا ہارس ٹریڈنگ سے متعلق بیان حساس ہے اور 2021 میں وزیر اعظم کی ذہنی سطح یہ ہے کہ ویڈیو دیکھی ہی نہیں۔ پاکستا ن پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل
نئیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سینیٹ امیدوار کے ووٹرز کا ریٹ 70 کروڑ بتایا جا رہا ہے۔ چیئرمین نیب وزیر اعظم کو سرکاری حیثیت میں ہارس ٹریڈنگ سے متعلق بیان پر طلب کریں۔نیئر حسین بخاری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سال 2018 میں خرید و فروخت کی ویڈیو پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ارکان کو پارٹی سے خارج کیا، وزیر اعظم یاداشت بھول جانے کی بیماری کی وجہ سے حق حکمرانی کے اہل نہیں رہے۔گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ مجھے بھی کئی بار پیسوں کے عوض سینیٹ سیٹ بیچنے کی آفر ہوئی تھی اور سینیٹ سیٹ بیچنے کے لیے رابطے کیے گئے تھے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پہلے ویڈیو ہوتی تو اپنے خلاف کیسز پر عدالت میں پیش کرتا، سوال یہ نہیں ہونا چاہیے کہ ویڈیوکی ٹائمنگ کیا ہے بلکہ یاد رکھیں اوپن بیلٹنگ نہ ہوئی تو اپوزیشن والے روئیں گے، خفیہ رائے دہی پر حکومت کو اپوزیشن سے زیادہ سیٹیں مل سکتی ہیں۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ انتخابات 2018 کے ویڈیو معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم عمران خان نے ایم پی ایز کے پیسے لینے کی ویڈیو کے معاملے پر تین رکنی کمیٹی بنا دی جس میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری
اور وزیراعظم کے مشیرِ داخلہ و احتساب شہزاد اکبر شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق کمیٹی تحقیقات کرے گی کہ ویڈیو میں کون کون ملوث ہے اور اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ کمیٹی ویڈیو کے معاملے پر الیکشن کمیشن سے رجوع سے متعلق تجاویز بھی دے گی اور ملوث افراد کے خلاف فوجداری کارروائی کے امکانات سے متعلق سفارشات دے گی۔کمیٹی ملوث افراد کے خلاف کیسز نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کو بھجوانے پر بھی غور کرے گی۔