ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث عوام کی قوت خرید جواب دے گئی ،کلو چیز خریدنے والے بھی پائو یا ساشہ خریدنے پر مجبور ہو گئے

datetime 11  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

را ئے ونڈ( این این آئی ) مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث عوام کی قوت خرید جواب دے گئی ،پانچ کلو گھی کا ڈبہ خریدنے والے ایک کلو ،جبکہ اکلو خریدنے والے پائو کا ساشہ خریدنے پر مجبور ہوگئے ۔ایک رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے مہنگائی پر کنڑول نہ ہونے

اور کورونا وائرس سے بے روزگاری میں اضافے کے بعد سفید پوش طبقہ کا گزر بسر محال ہو چکا ہے ،لنڈ ابا زار سے خر ید ار ی کر نا صر ف غر بیو ں کیلئے ہی نہیں بلکہ متو سط طبقے کی بھی مجبور ی بن چکا ہے لیکن اب اس ہو شر با مہنگا ئی اور کر ونا وائر س نے لنڈابا زار کو بھی نہیں چھو ڑا لنڈ ابازار غر بیو ں کیلئے خر یدای کا مر کزتھا لیکن مہنگا ئی نے لنڈ ے کو بھی نہ چھو ڑا، استعما ل شد ہ کپڑ ے بھی غر یب کی پہنچ سے دور کر دیئے بچو ں اور بڑ وں کیلئے گر م ملبو سا ت کی بھر پو ر ورائٹی مو جو د ہے ۔استعما ل شد ہ کپڑ وں کے دام بھی نئے کپڑوں سے کم نہیں د کا ند ار کہتے ہیں کہ ہم بے بس ہیں لنڈ ے پر20 فیصد ٹیکس نے اسے بھی مہنگا کر دیا ۔شہر یوں کا کہنا ہے کہ سر دی سے بچنے کیلئے لنڈے سے معیا ری ملبو سا ت مل جا تے ہیںتا ہم گز ستہ سا ل جوکو ٹ 600رو پے کا تھا اس بارد کا ند ار 1000میں دینے پر بھی راضی نہیں ہیں اسی طر ح استعما ل شد ہ جو تو ں کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے ہیں جن کے دام میں200 سے300 رو پے کا اضا فہ ہوا ہے۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…