کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو حفیظ شیخ نے کہاہے کہ 12 ہزار ارب روپے قرض لیا گیا ہے اس میں سے 6ہزار ارب تو ماضی کے قرضوں کا سود ہے،جب تک ہم دنیا سے ڈالر نہیں کمائیں گے خوشحال نہیں ہوسکیں گے، قیمتیں بڑھنے کی بنیادی وجہ باہر کی
چیزوں پر انحصار ہے۔نجی ٹی وی جیو کی رپورٹ کے مطابق کسی بھی ملک کی مکمل آمدنی کو جی ڈی پی کہا جاتا ہے اور گروتھ ریٹ کا مطلب اس میں کتنا اضافہ ہورہا ہے ، پاکستان میں ایسے ادوار آئے ہیں جس میں پورے ملک کی آمدنی میں اضافہ ہوا لیکن اس کا فائدہ عام عوام تک نہیں پہنچ سکا ، جہاں آمدنی کا بڑھنا ضروری ہے اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ اس کے فوائد عام عوام تک بھی پہنچے ۔ اگر کسی کا بھی ایک روپے سے لے کر پانچ کروڑ تک انکم ٹیکس کا ریفنڈ ہے اور وہ پے نہیں ہوا ہے وہ رابطہ کریں او ران کو پیمنٹ ہوگا ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ کامزید کہنا تھاکہ ایک چیز جو اس حکومت کو ماضی کی حکومتوں سے مختلف رکھتی ہے وہ یہ ہے کہ یہاں پر محور پاکستان کی پبلک ہیں ہم گروتھ چاہتے ہیں مگر Equality کے ساتھ اور اس کی کوالٹی بھی پائیدار ثابت ہو ۔