جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

ہر وقت ایک ساتھ رہنے والے دوست ایک ساتھ ہی دنیا سے چلے گئے، چاروں جاں بحق نوجوان ہر خوشی و غمی میں ساتھ ہوتے تھے، اہل علاقہ افسردہ

datetime 4  فروری‬‮  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کشمالہ طارق کی پروٹوکول کی گاڑیوں نے سگنل توڑتے ہوئے مہران کار کو ٹکر ماری تو اس میں سوار چار جوان جاں بحق ہو گئے، ان نوجوانوں کا تعلق ضلع مانسہرہ کے ایک ہی علاقے سے ہے اور قریبی دوست تھے، زخمی ہونے والا نوجوان بھی ان کا دوست تھا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ تمام

دوست اپنے ایک دوست کی نوکری کے انٹرویو کے کے لئے مانسہرہ سے اسلام آباد آئے تھے، ان کے ایک کزن کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے میں کہرام مچ گیا ہے، کبھی سوچا نہیں تھا کہ وہ دوست جو ہر وقت ایک ساتھ رہتے تھے اس طرح ایک ساتھ ہی دنیا سے بھی چلے جائیں گے۔ چاروں دوست ایک دوسرے کے مددگار تھے، جو علاقے میں اکثر اکٹھے ہی دیکھے جاتے تھے اور ہر غمی و خوشی کے موقع پر ایک ساتھ علاقے میں کام میں مصروف ہوتے تھے۔ چاروں دوست کی اچانک موت پر اہل علاقہ افسردہ ہیں۔ دوسری جانب اسلام آباد میں سرینگر ہائی وے پر ٹریفک حادثہ میں بچ جانے والے مجیب الرحمان نے بتایا ہے کہ کشمالہ طارق کا بیٹا گاڑی چلا رہا تھا،کشمالہ طارق کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے،وزیراعظم انصاف کریں،ہم پانچ دوست مانسہرہ سے اسلام آباد ٹیسٹ دینے کیلئے آئے تھے،کیا انسانی جانیں اتنی سستی ہوگئی ہیں کہ غریبوں کو انصاف نہ ملے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے میں معجزاتی طور پر بچ جانے والے پانچویں نوجوان مجیب الرحمان نے بتایا کہ ہم مانسہرہ سے اسلام آباد ٹیسٹ دینے کیلئے آرہے تھے کہ کشمالہ طارق کا بیٹا اذلان جو گاڑی چلا رہا تھا،نے ہماری گاڑی کو ٹکر ماری،جس سے میرے چار دوست موقع پر جاں بحق ہوگئے ۔انہوں نے بتایا کہ کشمالہ طارق کی جانب سے پیسے کا بے دریغ استعمال کیا

گیا اور اپنے بیٹے کو بچانے کیلئے بے گناہ ڈرائیور کو پولیس کے حوالے کردیا۔انہوں نے کہا کہ جب کشمالہ طارق کے بیٹے نے گاڑی کو ٹکر ماری تو میں پورے ہوش وحواس میں تھا ،ٹکر کے باعث میں گاڑی سے نیچے جاگرا اور دیر تک سارے عمل کو دیکھتا رہا اور بعد ازاں بے ہوش گیا۔انہوں نے کہا کہ میں پورے ہوش وحواس سے کہتا

ہوں کہ کشمالہ طارق کے بیٹے نے ہماری گاڑی کو ٹکر ماری،واقعہ کو غلط رنگ دیا جارہا ہے،طاقت اور پیسے کی بنیاد پر گناہ گاروں کو بچایا اور بے گناہوں کو پھنسایا جارہا ہے۔میرے چار دوست خالق حقیقی سے جاملے،اگر انصاف نہ ملا تو یہ بدترین دورکہلائے گا،ظلم کی حد یہ ہے کہ ملزم صرف 50ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں پر رہا ہوگیا اور عدالت میں پیش تک نہیں ہوا۔انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلائیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…