اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ ترمیم شدہ رائے میں حکومت وزارت خزانہ کے ڈومین کے تحت ٹیکس پالیسی یونٹ کے قیام کے اپنے فیصلے کو الٹانے کے لئے پوری طرح تیار ہے اور اب اسے ریونیو ڈویژن کے
دائرہ اختیار میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل پی ٹی آئی کی زیر اقتدار حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں (IFIs) کی سفارشات پر وزارت خزانہ کے ڈومین کے تحت ٹیکس پالیسی یونٹ کے قیام کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم ایسے فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ رابطہ کرنے پر ایف بی آر کے اعلیٰ عہدیدار نے جواب دیا کہ عمل درآمد کمیٹی اس موضوع پر فیصلہ لے گی کیونکہ سوچ تھی کہ ٹیکس پالیسی یونٹ کسی بھی دوسری وزارت کے حوالے کرنے کے بجائے محصولات ڈویژن کے دائرہ اختیار میں رہنا چاہئے لیکن ابھی تک اس موضوع پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا۔ ٹیکس پالیسی کا مسودہ تیار کرنے کے لئے ٹیکس عہدیداروں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے ماہرین پر مشتمل مجوزہ ٹیکس پالیسی یونٹ ریونیو ڈویژن کے اندر قائم کیا جائے گا۔ تجویز کے تحت ٹیکس پالیسی ایف بی آر سے نہیں لی جائے گی لیکن ٹیکس عہدیدار ٹیکس پالیسی کا اہم جز رہیں گے۔ کاروبار کے قواعد 1973 نے ٹیکس پالیسی کے کاروبار کو ریوینیو ڈویژن میں تفویض کیا تھا۔